حیدرآباد

حیدرآباد میں ٹیکس ریویژن ڈرائیو کے دوران شہریوں کی ہراسانی اور من مانی ٹیکس وصول کرنے کی شکایات

حیدرآباد میں گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (GHMC) کی جاری پراپرٹی ٹیکس ریویژن اور ریکوری مہم پر شہریوں کی جانب سے شدید اعتراضات سامنے آ رہے ہیں۔

حیدرآباد میں گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (GHMC) کی جاری پراپرٹی ٹیکس ریویژن اور ریکوری مہم پر شہریوں کی جانب سے شدید اعتراضات سامنے آ رہے ہیں۔ کئی علاقوں کے مکینوں اور تجارتی عمارتوں کے مالکان نے الزام لگایا ہے کہ جی ایچ ایم سی کے فیلڈ اسٹاف اور غیر سرکاری ایجنٹوں کی جانب سے ہراسانی، من مانی ٹیکس اضافہ اور بھتہ خوری کے واقعات بڑھ رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں
عوامی اپیلوں کا فوری حل: کمشنر بلدیہ ڈاکٹر اشونی تاناجی وکڑے کی کوششیں
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
جی ایچ ایم سی نے جائیداد ٹیکس وصول میں ایک نیا ریکارڈ قائم کیا
عالمی یومِ معذورین کے موقع پر معذور بچوں کے لیے تلنگانہ حکومت کی مفت سہولتوں کا اعتراف مولانا مفتی صابر پاشاہ
تحفظِ اوقاف ہر مسلمان کا مذہبی و سماجی فریضہ: ڈاکٹر فہمیدہ بیگم

شہریوں کا کہنا ہے کہ ٹیکس کی درستگی کے نام پر چلائی جانے والی یہ مہم اب لوگوں کے لیے خوف، الجھن اور بدعنوانی کا باعث بنتی جا رہی ہے۔

سرکاری مہم کیا ہے؟ جی ایچ ایم سی کا موقف

جی ایچ ایم سی نے مالی سال 2024–25 میں پراپرٹی ٹیکس نظام کی مضبوطی کے لیے ایک بڑی مہم شروع کی ہے، جس کے تین اہم حصے ہیں:

  • GIS پر مبنی دوبارہ جانچ
  • کمرشل عمارتوں کا خصوصی معائنہ
  • واپسی اور جرمانے کے ساتھ سخت ریکوری نظام

اہم اقدامات:

  • اکتوبر 2025 میں کمرشل عمارتوں کی خصوصی جانچ
  • 300 سے زائد مالز کے بعد اسپتال، ہوٹل، تعلیمی ادارے، پیٹرول پمپس، بار، ریستوران، بینکس، گودام اور انڈسٹریل یونٹ کا معائنہ
  • GIS سروے میں 12 فیصد املاک میں بے ضابطگیاں سامنے آئیں
  • 80 ہزار سے زائد نوٹس جاری، جن میں مجموعی واجبات 1200 کروڑ روپے سے تجاوز کر رہے ہیں
  • عدم ادائیگی کی صورت میں جرمانے، کنکشن منقطع کرنے اور ضبطی کی کارروائی کا انتباہ

محکمے کے مطابق یہ اقدام موسی ندی فرنٹ پروجیکٹ اور شہری سڑکوں کی بہتری جیسے ترقیاتی کاموں کے لیے ضروری ہے اور اس سے ہر سال تقریباً 100 کروڑ روپے اضافی آمدنی کی توقع ہے۔

شہریوں کی شکایات: بھاری اضافہ، غلط جانچ اور ضرورت سے زیادہ دباؤ

شہر کے کئی علاقوں — جیسے عامرپیٹ، چکڑپلی، سکندرآباد، کوکٹ پلی اور نیچے کوٹھی — میں مکینوں نے سنگین الزامات عائد کیے ہیں:

عام شکایات:

  • بغیر وضاحت کے اچانک بہت زیادہ ٹیکس اضافہ
  • عمارت کے رقبے کے غلط حساب
  • گھر بند ہونے کے باوجود بغیر معائنہ کیے ٹیکس ریویژن
  • فوری ادائیگی کے لیے زبردستی دباؤ
  • پرانے بقایا جات اور جرمانے کو نئی رقم میں شامل کر کے بڑی رقم دکھانا

ایک مشہور کیس میں ایک فلیٹ کا سالانہ ٹیکس 1700 روپے سے 37 ہزار روپے ہو گیا، بعد میں اسے اسٹاف کی “غلطی” قرار دے کر درست کیا گیا۔

بھتہ خوری کے الزامات: “مسئلہ حل” کرنے کے نام پر رقم طلبی

شہریوں کا کہنا ہے کہ جی ایچ ایم سی کے نوٹس ملتے ہی کچھ لوگ گھر یا دکان پہنچ کر یہ کہتے ہیں کہ وہ “اندر کے لوگوں سے کام کروا دیں گے” اور کم ٹیکس لگوانے کے بدلے فیس مانگتے ہیں۔

کئی رہائشیوں نے شکایت کی ہے کہ:

  • پہلے بہت زیادہ ٹیکس لگا دیا جاتا ہے
  • بعد میں “بات کرنے” اور کم رقم میں طے کرنے کی پیشکش کی جاتی ہے
  • ٹیکس نہ دینے پر سخت کارروائی کی دھمکی دی جاتی ہے
  • غیر سرکاری ایجنٹ خود کو جی ایچ ایم سی کے “اپنے لوگ” ظاہر کرتے ہیں

بیشتر شہری شکایت درج کرانے سے ڈرتے ہیں کیونکہ انہیں لگتا ہے کہ شکایت کرنے پر مزید ہراسانی یا تاخیر کا سامنا ہوگا۔

پس منظر: جی ایچ ایم سی میں پہلے سے موجود بدعنوانی کا ریکارڈ

یہ الزامات ایسے وقت سامنے آرہے ہیں جب جی ایچ ایم سی میں پہلے ہی کئی برسوں سے کرپشن کے کیسز موجود ہیں۔

  • 2012 میں تقریباً 200 ملازمین پر پراپرٹی ٹیکس سے متعلق بے ضابطگیوں کے کیس درج ہوئے تھے
  • جون 2025 میں ایک انجینئر کے خلاف 400 کروڑ روپے کے کنٹریکٹس میں رشوت سے متعلق ACB کیس درج ہوا
  • ماضی میں کئی ٹیکس کلیکٹرز رشوت لیتے ہوئے پکڑے جا چکے ہیں

ماہرین کا کہنا ہے کہ جب نظام میں پہلے ہی کرپشن موجود ہو تو ایسی جارحانہ مہم میں بدعنوانی کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

آن لائن گفتگو: سوشل میڈیا پر کیا چل رہا ہے؟

1. 90 فیصد جرمانے میں چھوٹ — دباؤ کا ذریعہ؟

کئی صفحات پر یہ نوٹس گردش کر رہا ہے کہ پرانے جرمانوں میں 90% چھوٹ دی جا رہی ہے، مگر شہری کہتے ہیں کہ اسے بھی فوری ادائیگی کے دباؤ کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔

2. شکایتی پورٹل کی سست رفتاری

آن لائن شکایات کا نظام سست ہے، اور نامکمل اپڈیٹس کی وجہ سے ایجنٹ “تیز حل” کے نام پر فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

3. آر ڈبلیو ایز کی اجتماعی جدوجہد

کئی اپارٹمنٹ ایسوسی ایشنز:

  • آزاد سرویئر مقرر کر رہی ہیں
  • آر ٹی آئی دائر کر رہی ہیں
  • ٹیکس فارمولے عوام کے سامنے لانے کا مطالبہ کر رہی ہیں
  • عدالت جانے پر بھی غور کر رہی ہیں

شفافیت کے بغیر ٹیکس مہم عوامی اعتماد کھو سکتی ہے

جی ایچ ایم سی کا مقصد ٹیکس کی درستگی اور آمدنی میں اضافہ ہو سکتا ہے، مگر مسلسل بڑھتی شکایات نے اس مہم کی شفافیت پر سوال کھڑے کر دیے ہیں۔
اگر ٹیکس ریویژن کے طریقے، حساب اور معائنہ کے اصول کھلے عام نہ بتائے گئے تو یہ مہم اعتماد کے بجائے خوف اور بداعتمادی پیدا کرے گی۔