انٹرٹینمنٹ

کامیابی اور گھمنڈ نے میرا کیریئر تباہ کردیا: ساجد خان

ساجد خان کو ان کے ڈائریکشن والے پروجیکٹ ہاؤس فل 4 سے بھی نکال دیا گیا تھا۔ انہوں نے ریالٹی شو میں اپنے کیریئر کے زوال کے بارے میں بات کی۔ ساجد خان نے کہا کہ کامیابی اور گھمنڈ نے انہیں تباہ کردیا۔

نئی دہلی: بالی ووڈ کے ہدایت کار ساجد خان نے ہفتہ کو بگ باس 16 کے گرینڈ پریمیئر میں بطور امیدوار پیش ہوتے ہوئے سب کو حیران کر دیا۔ ساجد خان 2018 میں #MeToo موومنٹ کے دوران خود پر لگے الزامات کے بعد لائم لائٹ سے دور ہوگئے تھے۔

سلونی چوپڑا، ریچل وائٹ اور مندنا کریمی سمیت کچھ اداکاراؤں کے علاوہ صحافی کرشمہ اپادھیائے نے ان پر جنسی ہراسانی کا الزام لگایا جس کے بعد انہیں انڈین فلم اینڈ ٹیلی ویژن ڈائریکٹرز ایسوسی ایشن نے ایک سال کے لئے معطل کر دیا تھا۔

ساجد خان کو ان کے ڈائریکشن والے پروجیکٹ ہاؤس فل 4 سے بھی نکال دیا گیا تھا۔ انہوں نے ریالٹی شو میں اپنے کیریئر کے زوال کے بارے میں بات کی۔ ساجد خان نے کہا کہ کامیابی اور گھمنڈ نے انہیں تباہ کردیا۔

بگ باس 16 کے میزبان سلمان خان سے بات کرتے ہوئے ساجد خان نے انکشاف کیا کہ انڈسٹری کے بڑے اداکاروں جیسے اکشے کمار، اجئے دیوگن، جان ابراہم، متھن چکرورتی، چنٹو جی (رشی کپور)، ڈبو جی (رندھیر کپور) کی ہدایت کاری کے بعد رتیش دیشمکھ اور سیف علی خان جیسے اداکاروں کو اپنی ہدایت میں اداکاری کروانے کے بعد وہ مغرور ہو گئے تھے کیونکہ ان کی فلمیں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک کہاوت ہے ناکامیاں لوگوں کو تباہ کر دیتی ہیں۔ میرے معاملے میں، کامیابی نے مجھے تباہ کر دیا۔

ساجد خان کے مطابق، جب انہوں نے بیک ٹو بیک تین ہٹ فلمیں دیں، تو ہدایت کار نے یہ ماننا شروع کیا کہ وہ کبھی غلط اور خراب فلم نہیں بنا سکتے لیکن حقیقت سے اس وقت ان کا سامنا ہوا جب ان کی 2013 کی فلم ہمت والا اور 2014 کی رومانٹک کامیڈی فلم ہمشکلز باکس آفس پر بری طرح ناکام ہوگئیں۔

ساجد خان کا کہنا ہے کہ  بیک ٹو بیک تین ہٹ فلمیں دینے کے بعد، میں بہت مغرور ہو گیا۔ میں نے سوچا کہ میں کبھی غلط فلم نہیں بنا سکتا اور کبھی ناکام نہیں ہوسکتا۔ میں نے غرور اور تکبر سے بھرپور بیانات دینے شروع کردیئے۔ پھر خدا نے مجھے زور سے تھپڑ مارا اور ہمت والا نے بہتر مظاہرہ نہیں کیا۔ میں تھوڑا سا عاجز ہوگیا لیکن مجھے پھر تھپڑ مارا گیا اور ہمشکلز بھی فلاپ ہوگئی۔

سال2019 کی فلم ہاؤس فل 4 کے ڈائریکٹر کے عہدے سے سبکدوش ہونے پر ساجد خان نے بتایا کہ ہمشکلز کے کام نہ کرنے کے بعد میں نے لوگوں سے اپنا منہ چھپالیا۔ اس کے بعد میں نے ہاؤس فل 4 لکھنی شروع کی اور آدھی فلم کی ہدایت کاری کی۔ میں رات رات بھر جاگ کر فلم پر کام کرتا تھا اور پھر ایک صبح مجھے فلم سے باہر کردیا گیا۔ فلم کا میرا کریڈٹ مجھ سے چھین لیا گیا۔ میں نے محسوس کیا کہ یہ سب خدا کی طرف سے ہے جو مجھے بتانا چاہتا ہے کہ مجھے اچھا انسان بننا چاہئے۔