حیدرآباد

ناگرجنا ساگر ڈیم کی مکمل سیکوریٹی اب آندھرا پردیش فورسس کے ہاتھ میں چلی گئی

تلنگانہ فورسس کو واپس طلب کرنے کیلئے مُلگ بٹالین کی جانب سے احکامات جاری کئے گئے تھے، جس کے بعد ریلیونگ آرڈرس حاصل کرکے تلنگانہ کی فورسس ناگرجنا ساگر سے واپس چلی گئیں۔

حیدرآباد: ناگرجنا ساگر ڈیم کی مکمل سیکوریٹی اب آندھرا پردیش فورسس کے ہاتھ میں چلی گئی کیونکہ تلنگانہ ریاست کی حدود میں موجود ناگرجنا ساگر ڈیم کے 13 گیٹس کی سیکوریٹی کی نگرانی کرنے والی فورسس منگل کی شام سے اپنی ڈیوٹی سے دستبردار ہوگئیں۔

متعلقہ خبریں
منریگا کا نام بدلنے کے خلاف تلنگانہ میں کانگریس کا احتجاج، اقلیتی بہببود کے وزیر محمد اظہرالدین کی بھی شرکت
جلسۂ فیضانِ اولیاء کا انعقاد، علم و روحانیت سے بھرپور پروگرام
ہائٹیکس نے ہائیدرآباد کڈز فیئر 2025 کے 18ویں ایڈیشن کا اعلان کر دیا
زندہ دلان کے مزاحیہ مشاعروں کی  دنیا  بھر میں منفرد شناخت،پروفیسرایس ا ے شکور، نواب قادر عالم خان کی شرکت
علم و ادب کی خدمات کا اعتراف زندہ قوموں کی پہچان: جشنِ ڈاکٹر محسن جلگانوی

تلنگانہ فورسس کو واپس طلب کرنے کیلئے مُلگ بٹالین کی جانب سے احکامات جاری کئے گئے تھے، جس کے بعد ریلیونگ آرڈرس حاصل کرکے تلنگانہ کی فورسس ناگرجنا ساگر سے واپس چلی گئیں۔

اس کے بعد ڈیم کی سیکوریٹی کی مکمل نگرانی اے پی فورسس نے اپنے کنٹرول میں لے لی۔30نومبر2023کی نصف شب کو ڈیم کے انتظام سے متعلق دونوں ریاستوں کے درمیان تنازعہ پیدا ہوا تھا، جس کے بعد پچھلے ڈیڑھ سال سے وشاکھا پٹنم کی 234 ویں بٹالین کی سی آر پی ایف فورسس اے پی کی جانب موجود 13 گیٹس کی نگرانی کر رہی تھیں۔

جبکہ تلنگانہ کی جانب موجود 13 گیٹس کی نگرانی ملگ کی 39 ویں بٹالین کی سی آر پی ایف فورسس کر رہی تھیں۔ اب جبکہ تلنگانہ کی فورسس اپنی ڈیوٹی سے دستبردار ہوچکی ہیں، تو پوری ذمہ داری اے پی کی فورسس نے سنبھال لی ہے۔