تلنگانہ

سعودی عرب میں کاماریڈی کے شخص کی موت، 45 دنوں بعد شناخت

سعودی عرب پہونچنے کے 4 دن بعد تلنگانہ کے ایک این آر آئی کی موت واقع ہوگئی تاہم موت کے 45 دنوں بعد اس کی شناخت ہوپائی۔ لاش کو 2 دن قبل وطن لایا گیا۔

حیدرآباد: سعودی عرب پہونچنے کے 4 دن بعد تلنگانہ کے ایک این آر آئی کی موت واقع ہوگئی تاہم موت کے 45 دنوں بعد اس کی شناخت ہوپائی۔ لاش کو 2 دن قبل وطن لایا گیا۔

متعلقہ خبریں
ادبی فورم ریاض کا مشاعرہ بہ یاد تابش مہدی مرحوم
ڈاکٹر سید انور خورشید کو پریواسی بھارتیہ سمان 2025 ایوارڈ ملنےپر تہنیتی جلسہ
سعودی میں منشیات اسمگلنگ 6 کو سزائے موت
تجھے آبا سے اپنے کوئی نسبت ہو نہیں سکتی، ادبی فورم ،ریاض کے زیرِ اہتمام ماہانہ ادبی نشست
سعودی عرب میں 3 شہریوں کو سزائے موت دے دی گئی

ضلع کاماریڈی کے رہنے والے 39 سالہ محمد شریف‘ کلیننگ کمپنی میں ڈرائیور کے طور پر کام کرنے کے لئے 3 جون کو ریاض شہر پہونچے تھے۔

سعودی عرب پہونچنے کے بعد انہوں نے افراد خاندان کو فون پر بتایا کہ وہ بحفاظت ریاض پہونچ چکے ہیں مگر اس کے بعد سے ان کا موبائل فون بند آنے لگا جس کے سبب افراد خانہ کو پریشان لاحق ہوگئی۔

سعودی عرب پہونچنے کے 4 دن بعد 7 جون کو شہر کے عزیزیہ پارک میں ایک لاش دستیاب ہوئی۔ میڈیکل رپورٹ کے مطابق اس شخص کی موت ہارٹ اٹیک سے ہوئی۔

پولیس نے پتہ لگایا کہ متوفی ہندوستانی شہری ہے مگر لاش لینے (دعویٰ) کے لئے کوئی سامنے نہیں آیا۔ بعد ازاں پولیس نے متوفی کے رشتہ داروں کا پتہ لگانے کے لئے ممتاز ہندوستانی جہدکار شہاب کٹو کاڈ سے ربط پیدا کیا۔

شریف کے بائیو میٹرک تفصیلات سے ان کے پاسپورٹ کا پتہ چلایا گیا اور افراد خاندان کو ان کی موت کے بارے میں اطلاع دے دی گئی۔ دریں اثنا محمد شریف کے آجر نے انہیں مفرور (حروب) قرار دیا کیونکہ وہ کام سے متعلق رپورٹ کرنے میں ناکام رہے تھے۔

فرور (حروب) کے اعلامیہ کی اجرائی کے بعد لاش کو وطن منتقل کرنے میں قانونی رکارٹ پیش آئی۔ بعد میں اس اعلامیہ کو منسوخ کردیا گیا۔ شہاب کٹو کاڈ جنہوں نے لاش کو ضلع کاماریڈی روانہ کرنے کی کارروائی کی تکمیل میں اہم رول ادا کیا تھا‘ نے کہا کہ ہندوستانی سفارت خانہ کی مدد سے لاش کو ہندوستان روانہ کردیا گیا۔