تلنگانہ

کابینہ اجلاس کے انعقاد کی الیکشن کمیشن کی مشروط اجازت

الیکشن کمیشن آف انڈیا نے تلنگانہ کابینہ اجلاس کے انعقاد کی مشروط منظوری دی ہے اور کمیشن نے واضح کردیا کہ لوک سبھا انتخابات کے عمل کی تکمیل تک حیدرآباد مشترکہ دارالحکومت اور کسانوں کے قرض معافی سے مربوط امور کو موخر کرنا چاہئے۔

حیدرآباد: الیکشن کمیشن آف انڈیا نے تلنگانہ کابینہ اجلاس کے انعقاد کی مشروط منظوری دی ہے اور کمیشن نے واضح کردیا کہ لوک سبھا انتخابات کے عمل کی تکمیل تک حیدرآباد مشترکہ دارالحکومت اور کسانوں کے قرض معافی سے مربوط امور کو موخر کرنا چاہئے۔

متعلقہ خبریں
تلنگانہ کابینہ کا اجلاس
مرشدآباد میں رام نومی پر جھڑپیں، الیکشن کمیشن ذمہ دار: ممتا
اندرون ایک برس 60 ہزار جائیدادوں پر تقررات کی كوششیں
ریاستی کابینہ کا کل اجلاس
چیف منسٹر کو گھیرتے ہوئے کے ٹی آر خود مشکل میں پڑ گئے

ریاستی کابینہ کا اجلاس شیڈول کے مطابق ہفتہ کے روز منعقد ہونے والا تھا مگر الیکشن کی جانب سے اجازت نہ ملنے سے اسے ملتوی کردیا گیا۔ انتخابی پیانل نے کہا کہ ریاستی حکومت کو صرف ان امور پر غور و خوص وفیصلہ کرنا ہوگا جو ابھرنے والے نیچر اور شیڈول کے مطابق مقررہ وقت میں نافذ کرنا ضروری ہوتا ہے۔

کابینہ کے اجلاس میں صرف ابھرنے اور ہنگامی مسائل و امور پر فیصلہ لیا جاسکتا ہے ان فیصلوں کیلئے4جون تک انتظار کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ الیکشن کمیشن نے حکم دیا ہے کہ کابینہ کے اجلاس میں انتخابی عمل میں شامل کسی بھی عہدیدار کو شرکت نہیں کرنی چاہئے۔

لوک سبھا انتخابات اور کونسل کے حلقہ نلگنڈہ ورنگل گریجویٹ کے ضمنی انتخابات کے سبب نافذ مثال ضابطہ اخلاق کی وجہ سے یہ شرائط عائد کئے گئے ہیں۔کونسل کا ضمنی الیکشن27مئی کو مقرر ہے۔

ریاستی کابینہ کا اجلاس ہفتہ کو طلب کیا گیا تھامگر چیف سکریٹری شانتی کماری کی جانب سے اجازت دینے کی درخواست پر الیکشن کمیشن کی جانب سے کوئی ردعمل نہ ملنے کے بعد مجلس وزراء کے اجلاس کو ملتوی کردیا گیاتھا۔

چیف منسٹر ریونت ریڈی، ریاستی وزراء اور اعلیٰ عہدیدار شام تک کمیشن کی اجازت کا انتظار کرتے رہیں اور شام7بجے کے قریب چیف منسٹر،وزراء اور دیگر عہدیدار سکریٹریٹ سے واپس چلے گئے۔

a3w
a3w