حیدرآباد

کانگریس پر ووٹ جہاد کو فروغ دینے کا الزام، حیدرآباد میں مودی کی انتخابی مہم

مودی نے کہا کتنی افسوس کی بات ہے کہ ہم کو اپنے ہی ملک میں دوسرے درجہ کا شہری بنانے کا خواب دیکھ رہی ہے مگر میں آپ سے وعدہ کر رہا ہوں جب تک میں زندہ ہوں،ان ارادوں کو کامیاب ہونے نہیں دونگا۔

حیدرآباد/ نارائن پیٹ: وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کانگریس ملک میں ووٹ جہاد کو فروغ دینے کا کام کر رہی ہے تاکہ ملک کا اقتدار حاصل کرتے ہوئے ہندوں کو دوسرے درجہ کا شہری بنا دیا جاے۔ آج حلقہ پارلیمنٹ محبوب نگر کے نارائن پیٹ میں انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کانگریس شروع سے ہی ہندو مخالف جماعت رہی ہے اور کھلے عام اعلان کر رہی ہے کہ ایودھیا میں رام مندر کوبند کر دیا جائے گا۔

متعلقہ خبریں
راجیہ سبھا کی مخلوعہ نشست کیلئے ہنمنت راؤ دعویدار
رئیل اسٹیٹ ونچرکی آڑ میں چلکور کی قطب شاہی مسجد کو شہید کردیاگیا: حافظ پیر شبیر احمد
خواتین کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد وزیراعظم لب کشائی پر مجبور :اسد اویسی
دونوں جماعتوں نے حیدرآباد کو لیز پر مجلس کے حوالے کردیا۔ وزیر اعظم کا الزام (ویڈیو)
جمعہ کی نماز اسلام کی اجتماعیت کا عظیم الشان اظہار ہے: مولانا حافظ پیر شبیر احمد

مودی نے کہا کتنی افسوس کی بات ہے کہ ہم کو اپنے ہی ملک میں دوسرے درجہ کا شہری بنانے کا خواب دیکھ رہی ہے مگر میں آپ سے وعدہ کر رہا ہوں جب تک میں زندہ ہوں،ان ارادوں کو کامیاب ہونے نہیں دونگا۔مودی نے کہا کانگریس،عوام کی خوشی  ملک کی ترقی نہیں چاہتی وہ عوام کے درمیان مذہب کے نام پر تفرقہ پیدا کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔

 اسی لئے مذہب کی بنیاد پر مسلمانوں کو تحفظات فراہم کرنے پر بضد ہے جبکہ خود کانگریس کی قیادت یہ بات اچھی طرح جانتی ہے کہ ملک کا دستور اس بات کی اجازت نہیں دیتا۔معمار دستور ڈاکٹر بی آرامبیڈکر بھی اس طرح کے تحفظات کی فراہمی کے خلاف تھے مگر کانگریس کو ان سب باتوں کی پرواہ نہیں ہے۔

 مودی نے مزید کہا کانگریس یہ بھی جانتی ہے کہ مذہب کی بنیاد پر تحفظات کی فراہمی سے تبدیلی مذہب کا سلسلہ شروع ہو جایگا مگر چونکہ کانگریس شروع سے ہی مخالف ہندو رہی ہے اس لئے وہ اپنے ناپاک عزائم سے دستبردار ہونے تیار نہیں ہے۔

انہوں نے کہا جب بی سی طبقات کو تحفظات کا مسلہ سامنے آیا تو کانگریس نے اس کی مخالفت کی مگر وہ خلاف دستور مسلمانوں کو تحفظات فراہم کرنے پیش پیش ہے۔

 انہوں نے کہا 2004 میں مسلمانوں کو تحفظات کی فراہمی کا جو کھیل آندھرا پردیش میں شروع کیا گیا تھا اب کانگریس اس کو ملک بھر میں پھیلانا چاہتی ہے مگر میں مودی، دلت، پس ماندہ اور قبایلی عوام سے وعدہ کر رہا ہوں ہوں کہ جب تک میں زندہ ہوں ایک چوکی دار کی طرح آپ کے حقوق کے تحفظ کے لئے کام کرونگا۔

کانگریس کو آپ کے تحفظات کا سرقہ ہونے نہیں دونگا۔کانگریس کی سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن جاؤنگا۔انہوں نے بی آر ایس پر ریاست کو لوٹنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس سالوں میں ملک نے بے مثال ترقی کی اس لحاظ سے تلنگانہ کو بھی ترقی کرنی چاہیے تھی مگر ایسا نہیں ہوا  انہوں نے بی آر ایس قیادت سے سوال کیا کہ گزشتہ  دس سالوں کے دوران مرکزی حکومت کی جانب سے جاری کردہ رقومات کا کیا گیا ہے؟

 عوام کے سامنے حساب رکھیں کانگریس اور بی آرا یس پر کینڈیڈیٹ فکسنگ کا الزام لگاتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا دونوں جماعتوں کو اپنی شکست کا احساس ہو گیا ہے اور غیر اخلاقی طور پر دونوں ایک دوسرے کے امیدواروں کی تائید کررہے ہیں۔

انہوں نے محبوب نگر کی پسماندگی پر اظہار تاسف کرتے  ہوئے کہا کہ بے شمار وسائل موجود ہیں مگر حکومتوں کی جانب سے ان وسائل کو صحیح استعمال نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے عوام نقل مکانی کرنے پر مجبور ہیں۔انہوں نے وعدہ کیا کہ محبوب نگر کو ترقی دی جا ئے گی۔

مودی نے محبوب نگر سے بی جے پی امیدوار ڈی کے ارونا کے خلاف چیف منسٹر کے لب و لہجہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا چیف منسٹر بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔ انہوں نے عوام سے بی جے پی کو کامیاب بنانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کی کامیابی، مودی کی کامیابی ہے اور مودی کی کامیابی ملک اور قوم کی ترقی کی ضمانت ہے۔

a3w
a3w