حیدرآباد

بی جے پی‘ٹی آرایس قائدین کی بڑے پیمانہ پر کانگریس میں شمولیت

ریونت ریڈی نے کہاکہ کانگریس کی بڑھتی مقبولیت اور ٹی آرایس کے قائدین کی مسلسل کانگریس میں شمولیت سے حکمراں جماعت میں ہلچل پیداہوگئی ہے۔کانگریس میں شمولیت کے رجحان میں مزید اضافہ ہونے کا امکان ہے۔

حیدرآباد: صدرٹی پی سی سی اے ریونت ریڈی ایم پی اور سی ایل پی قائد بھٹی وکرامارکہ نے آج نئی دہلی میں جنرل سکریٹری اے آئی سی سی کے سی وینوگوپال سے ملاقات کی اور انہیں تلنگانہ کی تازہ سیاسی صورتحال سے واقف کروایا اور بتایا کہ بی جے پی اورٹی آرایس کے کئی ناراض قائدین اپنے حامیوں کے ہمراہ کانگریس میں شامل ہورہے ہیں۔

دونوں قائدین نے راہول گاندھی کے مجوزہ دورہ تلنگانہ کے موقع پر طلباء‘بیروزگارنوجوانوں‘دلت گریجن ڈیکلریشن ودیگر مسائل پر کے سی وینوگوپال سے تبادلہ خیال کیا۔ بعدازاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ریونت ریڈی نے بتایا کہ انہوں نے جنرل سکریٹری اے آئی سی سی کو دیگر جماعتوں سے کانگریس میں شامل ہونے کی وجوہات سے تفصیلی طورپر واقف کروایا۔

انہوں نے کہاکہ کانگریس کی بڑھتی مقبولیت اور ٹی آرایس کے قائدین کی مسلسل کانگریس میں شمولیت سے حکمراں جماعت میں ہلچل پیداہوگئی ہے۔کانگریس میں شمولیت کے رجحان میں مزید اضافہ ہونے کا امکان ہے۔ جہاں تک کانگریس پارٹی ٹکٹ کا سوال ہے اس سلسلہ میں بہت جلد غوروخوص کیاجائے گا۔

 پارٹی کی پالیسیوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے امیدوار کے متعلق فیصلے کئے جائیں گے۔ جہاں تک کے سی آرکاسوال ہے انہوں نے پہلے فیڈرل قائم کرنے مہم چلائی اس مہم کی ناکامی کے بعدٹی آرایس کوقومی پارٹی بنانے کا اعلان کیا۔ان یہ تمام کوشش مودی کو اوربی جے پی کوفائدہ پہنچانے کے لئے کی گئی تھی۔

صدارتی امیدوار کے انتخاب کیلئے ممتابنرجی نے اپوزیشن کا اجلاس طلب کیاتھا کے سی آر نے اس اجلاس میں شرکت نہیں کی۔ اب جبکہ بی جے پی امیدوار کی کامیابی کا موقف کمزور نظرآرہاہے تو کے سی آر نے اپوزیشن امیدوار یشونت سنہا کی تائید کا اعلان کیا۔ریونت ریڈی نے کہاکہ اگر مودی کومددپہنچانا نہیں ہے تو کے سی آر کو بھارتیہ راشٹریہ سمیتی تشکیل دے کر آگے بڑھنا چاہئے تھا۔

جس طرح مغربی بنگال میں ممتابنرجی نے اپنی حکمت عملی کے ذریعہ بی جے پی کوشکست دی ہے۔ ریونت ریڈی نے کہاکہ پرشانت کشور مغربی بنگال میں ممتابنرجی کی پالیسی تلنگانہ میں عمل کرنے کا کے سی آر کومشورہ دے رہے ہیں۔ بھٹی وکرامارکہ نے کہاکہ تلنگانہ کے مختلف اضلاع سے بڑے پیمانہ پر لوگ کانگریس پارٹی میں شامل ہورہے ہیں۔

 انہوں نے کہاکہ مرکزمیں بی جے پی کوشکست دینے کے سی آر میں کوئی دلچسپی نہیں ہے اس طرح تلنگانہ میں کے سی آر کو اقتدار سے بیدخل کرنے نریندر مودی سنجیدہ نہیں ہے۔ کانگریس پارٹی ہی تلنگانہ میں ٹی آرایس اوربی جے پی کا مقابلہ کرسکتی ہے۔

ٹی آرایس اوربی جے پی دونوں ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی کرتے ہوئے عوام کوگمراہ کررہے ہیں کانگریس پارٹی بی جے پی اورٹی آرایس کی اندرونی ساز بازکو بے نقاب کرتی رہے گی۔

a3w
a3w