حیدرآباد

چین کی حکمراں جماعت کے ساتھ کانگریس کا گٹھ جوڑ: ترون چگ

ملک کے مفاد میں کانگریس کی جانب سے اس کے موقف کے اظہار کے لئے موزوں وقت ہے۔ چگ نے کہا کہ یہ اطلاع ملی ہے کہ چین کی پارٹی اور کانگریس کے درمیان یادداشت مفاہمت پر دستخط بھی ہوئی تھی۔

حیدرآباد: بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری ترون چگ نے مطالبہ کیا کہ کانگریس لیڈر راہول گاندھی کو عوام کے سامنے یہ بات لانی چاہئے کہ چین کی حکمراں جماعت کے ساتھ ان کی پارٹی کا کیاگٹھ جوڑ ہے؟

متعلقہ خبریں
الکٹورل بانڈس سے متعلق سپریم کورٹ کا تاریخ ساز فیصلہ: شجاعت علی صوفی
اتم کمار ریڈی سے راہول گاندھی کا اظہار تعزیت
تلنگانہ میں تنہا کامیابی حاصل کرنے بی جے پی کو شاں: ترون چگھ
گوالیار کی شاہی ریاست نے انگریزوں کی حمایت کی تھی:پون کھیڑا
ہند۔چین معاہدہ کی تفصیلات منظرعام پر لائی جائیں: راشدعلوی

 اپنے بیان میں چگ نے کہا کہ یہ کھلا راز ہے کہ راہول گاندھی کی قیادت میں کانگریس نے چین کی حکمراں جماعت کے ساتھ گٹھ جوڑ کی ہے۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ 2017ء میں ڈوکلام تصادم کے دوران راہول گاندھی نے دہلی میں چین کے سفارت کاروں کے ساتھ ناشتہ کیا تھا۔

 ڈوکلام بحران سے باہر نکلنے ملک کی مدد کے بجائے گاندھی نے چینی حکام کے ساتھ روٹی کھائی تھی جو شرمناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ راہل گاندھی نے چین کی کمیونسٹ پارٹی کے ساتھ مفاہمت کرلی ہے جس کے مخالف ملک پہلو ہیں۔

ملک کے مفاد میں کانگریس کی جانب سے اس کے موقف کے اظہار کے لئے موزوں وقت ہے۔ چگ نے کہا کہ یہ اطلاع ملی ہے کہ چین کی پارٹی اور کانگریس کے درمیان یادداشت مفاہمت پر دستخط بھی ہوئی تھی۔

اگر یہ حقیقت ہے تو راہول گاندھی کو ملک کے سامنے اس کے مواد کا اظہار کرناچاہئے بصورت دیگر انہیں اس بات کی تردید کرنی چاہئے کہ چین کی پارٹی کے ساتھ کوئی مفاہمت نہیں ہوئی ہے۔ یہ ایک سنگین معاملہ ہے۔ اس کے سنگین اثرات قومی سلامتی پر پڑسکتے ہیں۔ کانگریس کے سابق صدر کو اپنے موقف کو واضح کرنا چاہئے۔