شمالی بھارت

کانگریس نے مسلمانوں کیلئے ہندوؤں کا گلاکاٹا: گری راج سنگھ

کانگریس پر اس کی ”خوشامد“ کی پالیسیوں کیلئے تنقید تیزکرتے ہوئے مرکزی وزیر اور بیگوسرائے کے بی جے پی امیدوار گری راج سنگھ نے ہفتہ کے دن کہا کہ ملک کی سب سے قدیم جماعت نے مسلمانوں کیلئے ہندوؤں کا گلا کاٹا اور ان کے حقوق چھین لئے۔

پٹنہ: کانگریس پر اس کی ”خوشامد“ کی پالیسیوں کیلئے تنقید تیزکرتے ہوئے مرکزی وزیر اور بیگوسرائے کے بی جے پی امیدوار گری راج سنگھ نے ہفتہ کے دن کہا کہ ملک کی سب سے قدیم جماعت نے مسلمانوں کیلئے ہندوؤں کا گلا کاٹا اور ان کے حقوق چھین لئے۔

متعلقہ خبریں
بی آر ایس کی رکن قانون ساز کونسل کویتا کی کانگریس حکومت اور چیف منسٹر ریونت ریڈی پر شدید تنقید
400 نشستیں ملنے پر کاشی اور متھرا میں عالیشان مندر بنائیں گے: گری راج سنگھ
جنگ بدر: حق و باطل کا پہلا فیصلہ کن معرکہ، مرکز نالج سٹی میں عظیم الشان روحانی کانفرنس
رمضان المبارک کے انتظامات پر ضلع ایڈیشنل کلکٹر محبوب نگر  کا اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس
کانگریس کا مقصد خود کو خواتین کی انجمنوں کو مضبوط بنانا ہے

بیگوسرائے میں میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے کہا کہ انڈیابلاک میں لڑائی اس بات پر ہے کہ مسلم ووٹ بینک پر کس کا حق ہے۔ کانگریس نے ہندوؤں کا گلا کاٹا۔ اس کے قائدین نے ہندوؤں کے دستوری حقوق چھینے۔ گری راج سنگھ نے کہا کہ میں کانگریس قائدین سے پوچھناچاہتا ہوں کہ وہ کیاچاہتے ہیں۔

کیا وہ ملک میں خانہ جنگی شروع کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں؟ کیا وہ چاہتے ہیں کہ دیگر پسماندہ طبقات (اوبی سی) سڑکوں پرنکل آئیں اور ہنگامہ برپاکریں۔ ملک میں جب کرناٹک کا مسئلہ اٹھتا تھا تو لالوپرساد جیسے لوگ خاموش کیوں تھے؟

تیجسوی یادو کا منہ کیوں بند تھا؟۔ کانگریس کو بتانا چاہئیے کہ اس نے او بی سی کے حقوق کیوں چھینے۔ وہ کرناٹک میں مسلمانوں کو اوبی سی میں شامل کرنے کی خبر کا حوالہ دے رہے تھے۔

الکٹورل بانڈس پر اپوزیشن قائدین کی طرف سے بی جے پی کو نشانہ بنائے جانے پر گری راج سنگھ نے کہا کہ سب سے پہلے لالوپرساد نے ایک شراب کمپنی سے ڈونیشن لیاتھا۔ اب یہ لوگ الکٹورل بانڈس پر بی جے پی کو نشانہئ تنقید بنارہے ہیں۔