تلنگانہ

کانگریس کا قومی ذات پات مردم شماری کا مطالبہ: سماجی مساوات اور ریزرویشنز میں اضافے کی حمایت

کانگریس کا مؤقف : کانگریس کا کہنا ہے کہ قومی ذات پات مردم شماری کے ذریعے ریزرویشنز کی حد کو 50 فیصد سے زیادہ بڑھایا جا سکتا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ پسماندہ طبقوں کو مواقع مل سکیں۔

حیدرآباد: کانگریس نے قومی مردم شماری میں ذات پات کی تفصیلات شامل کرنے کا مطالبہ کیا ہے، جس سے سماجی انصاف اور وسائل کی منصفانہ تقسیم کو فروغ دیا جا سکے۔ تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈینے زور دیا کہ قومی ذات پات مردم شماری سماجی اور معاشی عدم مساوات کو دور کرنے میں مددگار ہوگی۔

متعلقہ خبریں
کوکا کولہ کے اعلی سطحی وفد کی چیف منسٹر سے ملاقات
حضور اکرمؐ سے حضرت صدیق اکبرؓ  کی بے پناہ محبت ، تقوی و پرہیزگاری مثالی – نوجوانوں کو نمازوں کی پابندی کی تلقین :مفتی ضیاء الدین نقشبندی
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
تلنگانہ سے وابستگی، سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں: کشن ریڈی
مدینہ اسکولز کا سالانہ پروگرام ’’ترنگ‘‘ شاندار ثقافتی مظاہرے کے ساتھ منعقد

تلنگانہ میں ذات پات سروے کی شروعات :تلنگانہ میں 6 نومبر کو کانگریس کے انتخابی وعدے کے تحت ایک بڑا ذات پات سروے شروع کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ ریڈی نے اسے "معاشرے کا صحت معائنہ” قرار دیا۔ اس سروے کا مقصد تمام طبقات کے معاشی اور سماجی حالات کو بہتر سمجھنا اور ان کی ضرورت کے مطابق حکومتی سہولیات فراہم کرنا ہے۔

وسائل کی منصفانہ تقسیم :وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ سروے کا مقصد یہ ہے کہ وسائل ان لوگوں تک پہنچیں جو واقعی مستحق ہیں۔ اس ڈیٹا سے تعلیم، صحت، اور روزگار کے شعبوں میں اہم تبدیلیاں لائی جا سکیں گی۔

کانگریس کا مؤقف : کانگریس کا کہنا ہے کہ قومی ذات پات مردم شماری کے ذریعے ریزرویشنز کی حد کو 50 فیصد سے زیادہ بڑھایا جا سکتا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ پسماندہ طبقوں کو مواقع مل سکیں۔

نتیجہ: سماجی انصاف کی طرف قدم :تلنگانہ کا یہ سروے قومی ذات پات مردم شماری کے لیے مثال بن سکتا ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ اس ڈیٹا کے ذریعے پالیسی سازی کو بہتر بنایا جا سکتا ہے، جس سے ایک منصفانہ اور متوازن ہندوستان کی بنیاد رکھی جا سکے گی۔