ایشیاء
ٹرینڈنگ

اکسائی چن میں چین کی جانب سے بنکرس کی تعمیر

ہندستان ٹائمز کہ مکزر ٹیکنالوجی کے حوالہ سے کہا کہ 6 /دسمبر 2021 تا 18 /اگست 2023 کی سٹلائٹ تصاویر کے تقابل سے تین مقامات پر فوجی کمک کے بنکرس اور مزید تین مقامات پر سرنگ سازی کی سرگرمیاں ظاہر ہوتی ہیں۔

حیدرآباد: سٹلائٹ استعاری تصاویر کے ایک تجزیہ کے مطابق چین اپنے فوجی اثاثوں کافضائی یا میزائیل حملوں سے بہتر طور پر تحفظ کرنے کے لئے حقیقی خط قبضہ سے تقریباً 70 کیلومیٹر پر واقع اکسائی چن میں فوجی کمک کے بنکرس اور زیر زمین سہولتوں کی تعمیر میں شدت پیدا کردی ہے۔

متعلقہ خبریں
ہند۔چین معاہدہ کی تفصیلات منظرعام پر لائی جائیں: راشدعلوی
جھیلوں کی اراضی پر تعمیرات کی اجازت دینے والے عہدیداروں کے خلاف کاروائی کا فیصلہ
چین کی بادشاہت کے ساتھ پیرس اولمپکس کا اختتام
مالدیپ کے صدر کاچین اور ہندوستان سے اظہار تشکر
مودی کے دورہ اروناچل پردیش پر چین کا احتجاج

 ہندستان ٹائمز کہ مکزر ٹیکنالوجی کے حوالہ سے کہا کہ 6 /دسمبر 2021 تا 18 /اگست  2023 کی سٹلائٹ تصاویر کے تقابل سے تین مقامات پر فوجی کمک کے بنکرس اور مزید تین مقامات پر سرنگ سازی کی سرگرمیاں ظاہر ہوتی ہیں۔

تجزیہ کے مطابق یہ تمام چھ مقامات بہ مشکل 15 مربع کیلو میٹر کے اندر واقع ہیں۔فوجیوں کی عاجلانہ تعیناتی اور حملہ کی صلاحیتیں بڑھانے کے لئے مئی 2020 ء میں حقیقی خط قبضہ پر فوج کو پیچھے لے لینے کے آغاز سے ایر فیلڈس‘ ہیلی پاڈس‘ ریلوئے سہولتیں‘ میزائیل اساس‘ سڑکیں اور پلوں کی زبردست توسیع کی جارہی ہے۔

 تاہم تجزیہ کارسمجھتے ہیں کہ زیر زمین سہولتوں اور سخت بنکرس کی تعمیرجو حقیقی خط قبضہ سے زیادہ دور نہیں ہے‘ ایک نیا اضافہ ہے جس کا مقصد امکانی فضائی اور میزائیل حملوں سے کلیدی اثاثوں کو محفوظ رکھنا ہے۔ہندستان ٹائمز نے دعویٰ کیا ہے کہ تجزیہ پر بھارتی عہدیداروں نے تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔

جوہانسبرگ میں گزشتہ ہفتہ برکس چوٹی اجلاس کے حاشیہ پر غیر رسمی تبادلہئ خیال کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے چینی صدر شی جن پنگ سے کہاتھا کہ باہمی تعلقات کو ہموار کرنے کے لئے سرحدی علاقوں میں امن و ہم آہنگی اور حقیقی خط قبضہ کا احترام ضروری ہے۔