شمالی بھارت

بدایوں کی جامع مسجد پر تنازعہ

تاریخ کا کہنا ہے کہ بدایوں کی جامع مسجد‘ سلطان التمش نے اپنی لڑکی رضیہ سلطان کی سالگرہ پر تعمیر کرائی۔ 800 سال پرانی یہ عظیم الشان جامع مسجد ہندوستان کی بڑی اور قدیم ترین مساجد میں ایک ہے۔

بدایوں (یوپی): وارانسی اور متھرا کے بعد اب بدایوں کی ایک مسجد پر تنازعہ پیدا ہوگیا ہے۔ ہندو کارکنوں کا دعویٰ ہے کہ یہ نیل کنٹھ مہادیو مندر ہے۔ بدایوں کی مقامی عدالت آل انڈیا ہندو مہا سبھا کے ریاستی کنوینر مکیش پٹیل کی درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کرچکی ہے۔

درخواست گزار کا دعویٰ ہے کہ بدایوں  جامع مسجد کامپلکس کبھی ہندو راجہ مہیپال کا قلعہ تھا۔ درخواست گزار کے بموجب مسلم حکمراں شمس الدین التمش نے نیل کنٹھ مہادیو مندر کے ایک حصہ کو گراکر مسجد تعمیر کرائی۔

تاریخ کا کہنا ہے کہ بدایوں کی جامع مسجد‘ سلطان التمش نے اپنی لڑکی رضیہ سلطان کی سالگرہ پر تعمیر کرائی۔ 800 سال پرانی یہ عظیم الشان جامع مسجد ہندوستان کی بڑی اور قدیم ترین مساجد میں ایک ہے۔ اس کی تعمیر 1210 میں شروع ہوئی تھی اور 1223 میں مکمل ہوئی۔ عدالت نے 1991 کے قانون کو درکنار کرتے ہوئے درخواست سماعت کے لئے قبول کی۔