ملک کی جمہوریت داؤ پر لگی ہوئی ہے:ادھو ٹھاکرے
ادھوٹھاکرے نے کہا کہ عام آدمی اور خاص طور پر ریاست کے مہذب عوام یہاں پیش آئے واقعات کو ماننے کیلئے تیار نہیں ہیں اور ان کی تائید میں آگے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا ”وہ لوگ مجھ سے کہتے ہیں کہ میں اپنی لڑائی ترک نہ کروں اور اسے جاری رکھوں۔
ممبئی: سابق چیف منسٹر مہاراشٹرا ادھوٹھاکرے نے جو اپنے والد کی جانب سے قائم کی گئی پارٹی شیوسینا کی وراثت کیلئے قانونی لڑائی میں مصروف ہیں، آج دعویٰ کیا کہ نہ صرف پارٹی کا مستقبل بلکہ ملک کی جمہوریت بھی داؤ پر لگی ہوئی ہے۔
ادھوٹھاکرے ممبئی کے دادر علاقہ میں شیوسینا بھون میں ایک تقریب سے خطاب کررہے تھے جہاں انہوں نے سابق وزیر سنجے دیشمکھ کو جن کا تعلق ایوت محل سے ہے، اپنے گروپ میں شامل کیا۔ ٹھاکرے نے کہا کہ شیوسینا میں پھوٹ پڑجانے اور اس کے ختم ہوجانے دعوؤں کے باوجود لوگ ابھی بھی ان کے پاس آرہے ہیں۔
ادھوٹھاکرے نے کہا کہ عام آدمی اور خاص طور پر ریاست کے مہذب عوام یہاں پیش آئے واقعات کو ماننے کیلئے تیار نہیں ہیں اور ان کی تائید میں آگے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا ”وہ لوگ مجھ سے کہتے ہیں کہ میں اپنی لڑائی ترک نہ کروں اور اسے جاری رکھوں۔
”ہم تمہارے ساتھ ہیں“۔ ٹھاکرے نے کہا کہ ایسے لوگ جن کے بارے میں یہ سمجھتا تھا کہ وہ لوگ کبھی بھی سیاسی طور پر قریب نہیں ہوں گے، وہ تائید میں آگے آرہے ہیں۔ اس کے علاوہ مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے اور مختلف علاقوں کے لوگ ہماری تائید کررہے ہیں۔ یہ صرف شیوسینا کے مستقبل کا سوال نہیں بلکہ ملک کی جمہوریت داؤ پر لگی ہوئی ہے۔