تلنگانہ

کورٹلہ ٹاؤن کی سیڑھیوں والی باؤلی کو بحال کردیا گیا

یہ سیڑھیوں والی باولی، 11ویں صدی میں پولاواسا حکمرانوں کی جانب سے تعمیر کی گئی تھی جس کو کئی برسوں سے نظرانداز کیاگیا تھا۔اس قدیم باولی کو کچرا ڈالنے کے مقام میں تبدیل کردیاگیا تھا جہاں پر مقامی افراد کچراڈالنے کا کام کررہے تھے۔

حیدرآباد: تلنگانہ میں سیڑھیوں والی باولیوں کے احیا کا کام جاری ہے۔اسی کے حصہ کے طورپر ضلع جگتیال کے کورٹلہ کی 11ویں صدی والی سیڑھیوں والی باولی کی بحالی کا کام کیاگیا۔اس کو سیاحتی مرکز بنانے کے لئے بلدی حکام نے اس کو بحال کرنے اور اصلی حالت میں واپس لانے کے کام کامیابی کے ساتھ انجام دیئے۔

ٹاون کے کلواگڈا علاقہ میں واقع یہ سیڑھیوں والی باولی، 11ویں صدی میں پولاواسا حکمرانوں کی جانب سے تعمیر کی گئی تھی جس کو کئی برسوں سے نظرانداز کیاگیا تھا۔اس قدیم باولی کو کچرا ڈالنے کے مقام میں تبدیل کردیاگیا تھا جہاں پر مقامی افراد کچراڈالنے کا کام کررہے تھے۔

اس میں گندہ پانی جمع ہوگیا تھا جس سے اطراف کا علاقہ گندہ ہوگیا تھا کیونکہ جگہ جگہ گھانس اگ گئی تھی۔تلنگانہ حکومت نے ثقافتی ورثہ کے تحفظ کے لئے اقدامات کئے ہیں۔کورٹلہ بلدی حکام نے اس باولی اور اس کے حدود کی بحالی کا کام 12لاکھ روپئے کے صرفہ سے انجام دیا۔

 یہ کام حیدرآباد کے آرکیٹکٹس کے ادارہ پراتیشٹھا کے حوالے کیا گیا تھا۔اس علاقہ میں صفائی کے کاموں کے ساتھ ساتھ، لوہے کا جنگلہ باولی کے اطراف لگایاگیا اورگیٹ بھی لگائی گئی تاکہ لوگوں کو اندر آنے سے روکا جاسکے۔

اس کے قریب خوب صورت چمن بنانے، روشنیاں لگانے اور خیرمقدمی کمان لگانے کا بھی منصوبہ ہے تاکہ سیاحوں کوراغب کیا جاسکے۔اسپیشل چیف سکریٹری شہری ترقی اروند کمار نے اس کے ویڈیو اورتصاویر کو ٹوئیٹ کیا۔