حیدرآباد

"پہلگام کے 26 شہداء کی قربانی پر کرکٹ کا کاروبار بھاری؟ اویسی کا بی جے پی پر کرارا وار”

اویسی نے وزیر اعظم پر براہِ راست تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہی وزیر اعظم ماضی میں دعویٰ کرتے تھے کہ “خون اور پانی ساتھ نہیں بہہ سکتے، دہشت گردی اور بات چیت ساتھ نہیں چل سکتے”۔ لیکن آج وہی حکومت پاکستان کے ساتھ کرکٹ کھیلنے کی اجازت دے رہی ہے۔

حیدرآباد: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (AIMIM) کے صدر اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے مرکزی بی جے پی حکومت پر زبردست حملہ بولا ہے۔ اویسی نے پلوامہ جیسی خوفناک یاد تازہ کرنے والی پہلگام کی دہشت گردانہ واردات کا ذکر کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ "26 بے گناہ شہریوں کی جانوں سے زیادہ قیمتی کرکٹ میچ سے کمائے گئے اربوں روپے ہیں کیا؟”

متعلقہ خبریں
صدر مجلس کو پرانے شہر کے مسائل حل کرنے بنڈی سنجے کا مشورہ
اردو جرنلسٹس فیڈریشن کا ایوارڈ فنکشن، علیم الدین کو فوٹو گرافی میں نمایاں خدمات پر اعزاز
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
عالمی یومِ معذورین کے موقع پر معذور بچوں کے لیے تلنگانہ حکومت کی مفت سہولتوں کا اعتراف مولانا مفتی صابر پاشاہ
تحفظِ اوقاف ہر مسلمان کا مذہبی و سماجی فریضہ: ڈاکٹر فہمیدہ بیگم

ہفتہ کی رات دارالسلام میں رحمۃ اللعالمین جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے اویسی نے کہا کہ پہلگام میں دہشت گردوں نے 26 معصوم شہریوں کو صرف مذہب پوچھ کر گولیوں سے بھون ڈالا۔ لیکن اس کے باوجود ہندوستان کی کرکٹ ٹیم کو پاکستان کے ساتھ میچ کھیلنے کی اجازت دی گئی۔

 انہوں نے بی جے پی کے لیڈران کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: "آسام کے چیف منسٹر، اترپردیش کے چیف منسٹر اور دیگر بی جے پی قائدین سے میرا سوال ہے — کیا آپ کے پاس یہ اختیار نہیں کہ پاکستان کے ساتھ کرکٹ کھیلنے سے انکار کریں؟”

اویسی نے وزیر اعظم پر براہِ راست تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہی وزیر اعظم ماضی میں دعویٰ کرتے تھے کہ “خون اور پانی ساتھ نہیں بہہ سکتے، دہشت گردی اور بات چیت ساتھ نہیں چل سکتے”۔ لیکن آج وہی حکومت پاکستان کے ساتھ کرکٹ کھیلنے کی اجازت دے رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا:”بی سی سی آئی کو ایک کرکٹ میچ سے دو ہزار کروڑ یا تین ہزار کروڑ کی آمدنی ہوتی ہے۔ لیکن کیا ہمارے 26 شہریوں کی قیمتی جانوں کا سودا اس چند ہزار کروڑ کے بدلے کیا جا سکتا ہے؟”

اویسی نے آخر میں یہ بھی واضح کیا کہ وہ شہید ہونے والے شہریوں کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں اور ہمیشہ رہیں گے۔ ان کے مطابق، "ہم کل بھی ان کے ساتھ تھے اور کل بھی ان کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔”

یہ بیان سوشل میڈیا پر بھی تیزی سے وائرل ہورہا ہے اور عوام میں یہ سوال شدت سے اٹھ رہا ہے کہ آخر حکومت کے لیے زیادہ قیمتی کیا ہے — انسانی جانیں یا اربوں کی کرکٹ کمائی؟