حیدرآباد

کے سی آر نے مسلمانوں سے جھوٹے وعدے کرکے دھوکہ دیا: محمد علی شبیر

مساجد کے تحفظ کے لئے حصاری بندی کی جائے لیکن ایک بھی مطالبہ پورا نہیں کیا گیا۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ کے سی آر نے کریم نگر کو ڈلاس اور لندن کی طرز پر ترقی دینے کا اعلان کیا تھا لیکن کہاں ہے ترقی؟ 5 لاکھ کروڑ کا قرض حاصل کیا گیا لیکن ترقی کہیں بھی نظر نہیں آرہی ہے۔

حیدرآباد: سابق وزیر محمد علی شبیر نے الزام عائد کیا کہ چیف منسٹر کے سی آر نے مسلمانوں سے جھوٹے وعدے کرتے ہوئے انہیں دھوکہ دیا ہے۔ بیروزگار اقلیتی نوجوانوں کو خود روزگار اسکیم کے تحت قرض دینے کا وعدہ کیا گیا۔ 2.60 لاکھ نوجوانوں نے سبسیڈی قرض کے لئے درخواستیں دیں۔

متعلقہ خبریں
تلنگانہ ہائی کورٹ میں تحقیقاتی کمیشن کو غیر قانونی قرار دینے کی درخواست مسترد
مسلم تحفظات کے30 سال کی تکمیل، محمد علی شبیر کو تہنیت پیش کی جائے گی:سمیر ولی اللہ
چیف منسٹر کو گھیرتے ہوئے کے ٹی آر خود مشکل میں پڑ گئے
مسلمانوں کی جان، املاک، عبادت گاہوں اور تجارت پر جان لیوا خطرات منڈلارہے ہیں۔ مفکرین کی رائے
مسلمانوں کو اب سوچ سمجھ کر موقع دے گی بی ایس پی:مایاوتی

گزشتہ 8 سال سے یہ درخواستیں زیرالتواء ہیں۔ ایک بھی نوجوان کو قرض جاری نہیں کیا گیا۔ محمد علی شبیر آج کریم نگر میں ہاتھ سے ہاتھ جوڑو یاترا کے ضمن میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان چاہتے ہیں کہ انہیں قبرستان کے لئے جگہ فراہم کی جائے۔

 مساجد کے تحفظ کے لئے حصاری بندی کی جائے لیکن ایک بھی مطالبہ پورا نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر نے کریم نگر کو ڈلاس اور لندن کی طرز پر ترقی دینے کا اعلان کیا تھا لیکن کہاں ہے ترقی؟ 5 لاکھ کروڑ کا قرض حاصل کیا گیا لیکن ترقی کہیں بھی نظر نہیں آرہی ہے۔

ریاستی وزیر کے ٹی راما راؤ آئی ٹی شعبہ میں ترقی کا دعویٰ کررہے ہیں۔ کے ٹی آر کے دعویٰ محض دھوکہ ہے۔ آئی ٹی شعبہ میں جتنی بھی ترقی ہوئی ہے وہ تمام کانگریس کے دور میں ہوئی۔ محمد علی شبیر نے کریم نگر کے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ کانگریس کو ایک موقع فراہم کریں۔

a3w
a3w