تلنگانہ

آن لائن ’ریٹنگ ٹاسکس‘ کے بہانے خواتین اور طلبہ کو لوٹنے والے سائبردھوکہ دہی کے واقعات میں اضافہ، سائبر کرائم پولیس کا انتباہ

سائبر کرائم پولیس کے مطابق شہر حیدرآباد میں ایسے دھوکہ کے واقعات کے خلاف ہر ماہ تقریباً 300 شکایات موصول ہو رہی ہیں، جن میں سے 120 سے 140 صرف ”ٹاسک بیسڈ مایا جال“ سے متعلق ہیں۔ اس طرح کے جھوٹے دعوؤں پر یقین نہ کرنے کی ہدایت دی جا رہی ہے۔

حیدرآباد: اسمارٹ فون ہاتھ میں ہو تو روزانہ ایک سے دو ہزار روپے کمانے کا موقع ملے گا اور اسی رقم کو شیئر مارکٹ میں لگا کر دوہرا منافع حاصل کر سکتے ہیں۔ ایسے دلکش اشتہارات حالیہ دنوں میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمس پر عام ہو گئے ہیں۔ ان کی لالچ میں زیادہ تر گھریلو خواتین اور طلبہ پھنس رہے ہیں اور اپنی جمع پونجی سے محروم ہورہے ہیں۔

متعلقہ خبریں
1097 آن لائن گیمنگ سائٹس بند کر دی گئی ہیں: اشونی ویشنو
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس
گورنمنٹ ہائی اسکول غوث نگر میں ’’نومبر کی عظیم شخصیات‘‘ کے پانچ روزہ جشن کا شاندار اختتام، انعامی تقریب کا انعقاد

سائبر کرائم پولیس کے مطابق شہر حیدرآباد میں ایسے دھوکہ کے واقعات کے خلاف ہر ماہ تقریباً 300 شکایات موصول ہو رہی ہیں، جن میں سے 120 سے 140 صرف ”ٹاسک بیسڈ مایا جال“ سے متعلق ہیں۔ اس طرح کے جھوٹے دعوؤں پر یقین نہ کرنے کی ہدایت دی جا رہی ہے۔


بیگم پیٹ سے تعلق رکھنے والی 27 سالہ خاتون کو ”انڈیا پروموٹرس“ کے نمائندے بتاتے ہوئے کچھ افراد نے ٹیلی گرام پر رابطہ کیا۔ انہوں نے خاتون کو یقین دلایا کہ ہوٹل لنکس چیک کر کے ریٹنگ دینے پر روزانہ کی آمدنی اکاؤنٹ میں جمع ہوگی۔ ابتدائی دنوں میں اسے کمیشن کے طور پر 17 ہزار روپے ملنے کا جھوٹا اسکرین شاٹ دکھایا گیا۔

گروپ میں دوسرے افراد کی کمائی کے ثبوت بھی بھیجے گئے۔ بعد میں ”ڈبل منافع“ کے نام پر خاتون سے مرحلہ وار ساڑھے تین لاکھ روپے بٹورے گئے۔ جعلی ویب سائٹ پر اس کے کھاتے میں 14 تا 15 لاکھ روپے دکھائے گئے اور وہ رقم نکلوانے کے لیے مزید 5 لاکھ ریچارج کرنے کا دباؤ ڈالا گیا۔ تب جا کر متاثرہ خاتون کو دھوکے کا احساس ہوا اور پولیس میں شکایت درج کرائی۔

فیس بک، ٹیلی گرام اور واٹس ایپ گروپوں میں دھوکہ کرنے والے لوگ فرضی کمپنیوں کے نام سے جال پھیلا رہے ہیں۔ برانڈڈ کپڑوں، گھریلو سامان، ہوٹلوں، کاسمیٹکس، ریزورٹس، ویب سیریز اور فلموں پر ”ریویو“ یا ”ریٹنگ“ دینے کے بہانے رقم کمانے کا جھانسہ دیتے ہیں۔ ابتدا میں تھوڑی رقم واپس کر کے اعتماد جیتتے ہیں، پھر فرضی اکاؤنٹس میں لاکھوں روپے دکھا کر مزید سرمایہ کاری کا دباؤ ڈالتے ہیں۔ آخرکار مختلف بہانوں سے رقم ہڑپ کر لیتے ہیں۔

ڈی سی پی سائبر کرائم، حیدرآباد، کویتا نے کہا”ٹیلی گرام یا واٹس ایپ گروپوں میں جعلی کمپنیوں اور نامعلوم افراد کے جال میں نہ پھنسیں۔ ریٹنگ یا گُوگل ریویو کے ٹاسک کے بہانے اضافی آمدنی کا دعویٰ سراسر جھوٹ ہے۔ کسی بھی اجنبی لنک پر کلک نہ کریں۔ جعلی کھاتے میں دکھائی جانے والی رقم سب بوگس ہے۔ ابتدا میں اعتماد جیتنے کے لئے تھوڑی رقم دیتے ہیں، پھر بعد میں مختلف بہانوں سے پورا پیسہ نکال لیتے ہیں۔ اگر کسی کو دھوکہ ہو تو فوری طور پر ٹول فری نمبر 1930 پر شکایت درج کریں۔“