ایران کے ساتھ معاہدہ طئے کرنے سے امریکہ کا موقف تبدیل نہیں ہوا: بلنکن
بلینکن نے واشنگٹن میں ایک پریس کانفرنس میں مزید کہا کہ انہوں نے پیر کو کچھ امریکی زیر حراست افراد کے اہل خانہ سے بات کی جنہیں چند روز قبل ایران میں گھر میں نظر بند کر دیا گیا تھا۔
واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلینکن نے کہا کہ معاہدہ طے کیے جانے کے باوجود صدر بائیڈن کی انتظامیہ کا ایران کے بارے میں عمومی نقطہ نظر وہی ہے جو پہلے تھا۔
ایران کے ساتھ امریکی قیدیوں کے معاہدے کے باوجود امریکہ ایران کا مقابلہ کرنے کے لیے خلیج میں اپنی زیادہ مسلح افواج کو متحرک کر رہا ہے، جس سے ایرانی حکومت سے نمٹنے کے لیے واشنگٹن کی نئی حکمت عملی کے بارے میں مزید ابہام پیدا ہوتا ہے۔
اس تناظر میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلینکن نے کہا کہ صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کا ایران کے بارے میں عمومی نقطہ نظر وہی ہے جو پہلے تھا۔
حراست میں لیے گئے امریکیوں کے بارے میں ایک سمجھوتے تک پہنچنے کے بعد اس میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ ڈیٹرنس کی حکمت عملی پر عمل درآمد جاری رکھے ہوئے ہے مگر ساتھ ہی وہ دباؤ اور سفارت کاری کی بھی کوشش کررہے ہیں۔
بلینکن نے واشنگٹن میں ایک پریس کانفرنس میں مزید کہا کہ انہوں نے پیر کو کچھ امریکی زیر حراست افراد کے اہل خانہ سے بات کی جنہیں چند روز قبل ایران میں گھر میں نظر بند کر دیا گیا تھا۔
بلینکن نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ امریکہ کا ایرانی فنڈز پر بہت زیادہ کنٹرول ہو گا جو معاہدے کے فریم ورک کے اندر جاری ہو سکتے ہیں۔
یاد رہے کہ ایک پیچیدہ معاہدے کے تحت جس پر عمل درآمد میں ہفتے لگ سکتے ہیں ایران جنوبی کوریا میں منجمد ایرانی فنڈز کے 6 ارب ڈالر کے بدلے میں زیر حراست پانچ امریکی شہریوں کو رہا کر سکتا ہے۔ دوسری جانب واشنگٹن بہت سے ایرانیوں کو بھی رہا کرے گا۔