تلنگانہ

ٹی بی سے موت، خاتون کی آخری رسومات کیلئے خاندان کو راضی کرنے والے پولیس عہدیدار کی ستائش

ٹی بی سے مرنے والی خاتون کی آخری رسومات کیلئے ارکان خاندان کو راضی کرنے ایک پولیس عہدیدار کی کامیاب کوشش پراس کی تمام گوشوں سے ستائش کی جارہی ہے۔

حیدرآباد: ٹی بی سے مرنے والی خاتون کی آخری رسومات کیلئے ارکان خاندان کو راضی کرنے ایک پولیس عہدیدار کی کامیاب کوشش پراس کی تمام گوشوں سے ستائش کی جارہی ہے۔

متعلقہ خبریں
رئیل اسٹیٹ ونچرکی آڑ میں چلکور کی قطب شاہی مسجد کو شہید کردیاگیا: حافظ پیر شبیر احمد
جمعہ کی نماز اسلام کی اجتماعیت کا عظیم الشان اظہار ہے: مولانا حافظ پیر شبیر احمد
تلنگانہ میں کانگریس کو 10 نشستیں ملیں گی، چیف منسٹر پرامید
حیدرآباد دونوں ریاستوں کا مشترکہ دارالحکومت نہیں رہا
1969 کی تحریک میں طلبہ پر کس نے گولی چلانے کی ہدایت دی؟ کے ٹی آر کا سوال

اطلاعات کے مطابق محبوب آباد ضلع سے تعلق رکھنے والی لکشمی ٹی بی سے متاثرتھی جس کے بعد اس کے شوہر اور سسرالی رشتہ داروں نے اس کو دونابالغ بیٹیوں کے ساتھ گذشتہ سال اکتوبر میں مکان سے باہر نکال دیا۔

تاہم ورنگل کے سماجی کارکن محمد فصیح نے خاتون کو جنگاوں کے ایک اولڈ ایج ہوم میں داخل کروایا۔

اس کی ایک بیٹی کو رشتہ داروں نے گود لے لیا اور دوسری لڑکی کو ورنگل کے ایک یتیم خانہ میں شریک کروایاگیا۔

دونوں فی الحال چھٹی اور پانچویں جماعت میں تعلیم حاصل کررہی ہیں۔اسی دوران ہفتہ کو لکشمی کی حالت خراب ہوگئی اور اس کی موت ہوگئی۔

جب اس کے ارکان خاندان کو اس بات کی اطلاع دی گئی تو انہوں نے اس کی لاش کو حاصل کرنے سے انکار کردیا۔

فصیح نے جنگاوں کے اے ایس پی انکت مرنو سے رابطہ کیا جنہوں نے فوری طور پر اپنے ماتحت سرکل انسپکٹر رگھوپتی ریڈی کو مطلع کیا۔

سرکل انسپکٹر نے خاتون کے ارکان خاندان کی کونسلنگ کی جو اپنے آبائی گاوں میں خاتون کی آخری رسومات اداکرنے کیلئے راضی ہوگئے۔

a3w
a3w