ورکرس کی ہڑتال، اسکولوں میں مڈ ڈے میل اسکیم متاثر
دیرینہ مطالبات کو فوری تسلیم کرنے پر زور دیتے ہوئے ریاست بھر میں مڈ ڈے میل (ایم ڈی ایم) کے زائد از54ہزار ورکرس کی جاری ہڑتال کی وجہ سے تلنگانہ کے مدارس میں زیر تعلیم لاکھوں طلبہ کو دوپہر کے کھانے کی سربراہی کا عمل متاثر ہوا ہے۔
حیدرآباد: دیرینہ مطالبات کو فوری تسلیم کرنے پر زور دیتے ہوئے ریاست بھر میں مڈ ڈے میل (ایم ڈی ایم) کے زائد از54ہزار ورکرس کی جاری ہڑتال کی وجہ سے تلنگانہ کے مدارس میں زیر تعلیم لاکھوں طلبہ کو دوپہر کے کھانے کی سربراہی کا عمل متاثر ہوا ہے۔
محکمہ تعلیمات کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ تمام ڈی ای اوز سے کہا گیا ہے کہ ورکرس کی ہڑتال کے پیش نظر طلبہ کو بلا خلل دوپہر کے کھانے کی فراہمی کیلئے متبادل انتظامات کریں اور اس توقع کا اظہار کیا گیا کہ مڈ ڈے مل ورکرس کی ہڑتال ایک یا دو دن میں ختم ہوجائے گی۔
ایم ڈی ایم کے ورکرس نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ زیرالتوا بلز کی فوری یکسوئی کرے اور نئے اضافی مشاہیرہ کو استقدامی اثر کے ساتھ روبعمل لائے۔ ریاستی حکومت نے اس سال فروری میں مشاہیرہ کو ایک ہزار روپے سے بڑھا کر 3ہزار روپے کرنے کا اعلان کرتے ہوئے احکام جاری کئے تھے۔
تاہم ان ورکرس کا کہنا ہے کہ انہیں ان احکام سے کوئی فائدہ نہیں ہوا ہے۔ ریاست کے سرکاری، ضلع پریشد اور ایڈڈ اسکولوں میں 23 لاکھ بچے زیر تعلیم ہیں۔
ان اسکولس کے75 سے 80 فیصد طلبہ، مڈڈے مل اسکیم سے استفادہ کرتے ہیں۔ ریاست کے27ہزار اسکولوں میں یہ اسکیم رائج ہے۔
اے آئی ٹی یو سی تلنگانہ کے سکریٹری سامیا نے کہا کہ احتجاج کے حصہ کے طور پر ایم ڈی ایم کے ورکرس یونین نے جمعرات کے روز چلو حیدرآباد پروگرام کا اعلان کیا ہے۔
ورکرس یونین حکومت کو دیک یادداشت پیش کرے گی اور حکومت کے ردعمل پر مستقبل کا لائحہ عمل مرتب کیا جائے گا۔