قومی

کیا بنگالیوں سے بی جے پی کی نفرت کی کوئی حد نہیں؟۔ ترنمول کانگریس کا سوال

ترنمول کانگریس نے بنگالی زبان کے حوالہ سے ”بنگلہ دیشی زبان“ کی اصطلاح استعمال کرنے پر اتوار کے دن دہلی پولیس کو نشانہ ئ تنقید بنایا۔

نئی دہلی (پی ٹی آئی) ترنمول کانگریس نے بنگالی زبان کے حوالہ سے ”بنگلہ دیشی زبان“ کی اصطلاح استعمال کرنے پر اتوار کے دن دہلی پولیس کو نشانہ ئ تنقید بنایا۔

اس نے کہا کہ یہ دستوری مسلمہ زبان کو اس کی شناخت سے محروم کردینے اور بنگالی بولنے والے کروڑہا ہندوستانیوں کو ”غیرملکی“ قرار دینے کی سرکاری کوشش ہے۔ ایکس پر پوسٹ میں ترنمول کانگریس نے لودھی کالونی پولیس اسٹیشن میں تعینات ایک انسپکٹر کے مکتوب کی کاپی شیئر کی۔

نئی دہلی کے بنگہ بھون کے انچارج عہدیدار کے نام اِس مکتوب میں گزارش کی گئی کہ ”بنگلہ دیشی زبان“ کیلئے ایک مترجم فراہم کیا جائے۔مکتوب میں کہا گیا کہ دوران تحقیقات 8 افراد کو جن پر پاسپورٹ یا ویزا کے بغیر غیرقانونی طور پر ہندوستان میں رہنے والے بنگلہ دیشی شہری ہونے کا قوی شبہ ہے گرفتار کرلیا گیا ہے۔

مشتبہ بنگلہ دیشی شہریوں کے پاس نیشنل آئی ڈی کارڈ، برتھ سرٹیفکیٹ، بینک اکاؤنٹ وغیرہ کی کاپیاں ملی ہیں۔ انسپکٹر نے دعویٰ کیا کہ اِن کاغذات پر بنگلہ دیشی تحریر ہے جس کا ترجمہ ہندی اور انگریزی میں کرنا ہے۔ بنگلہ دیشی قومی زبان میں مہارت رکھنے والے ایک سرکاری ٹرانسلیٹر / انٹرپریٹر کا انتظام کیا جائے۔

ترنمول کانگریس نے ایکس پر پوسٹ میں کہا کہ بنگالیوں سے بی جے پی کی نفرت کی کیا کوئی حد نہیں ہے؟بی جے پی زیراقتدار ریاستوں میں بنگالی بولنے والے ورکرس کو بار بار ہراساں کرنے اور حراست میں لینے کے بعد امیت شاہ کی دہلی پولیس نے اب ساری حدیں پار کردی ہیں۔

اس نے ہماری مادری زبان بنگلہ کو بنگلہ دیشی زبان کہا ہے۔ یہ کوئی کلریکل غلطی نہیں ہے۔ یہ سونچی سمجھی بے عزتی ہے۔ یہ دستوری مسلمہ ہندوستانی زبان کو اُس کی شناخت سے محروم کردینے اور بنگالی بولنے والے کروڑہا ہندوستانیوں پر ان کے اپنے ملک میں غیر ملکی ہونے کا ٹھپہ لگانے کی کوشش ہے۔

بنگلہ زبان دنیا بھر میں 25کروڑ لوگ بولتے ہیں اور اسے ہندوستان کی 22 سرکاری زبانوں میں ایک تسلیم کیا گیا ہے۔ سی پی آئی (ایم ایل) لبریشن کے جنرل سکریٹری دیپانکر بھٹاچاریہ نے بھی دہلی پولیس پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ہندوستان کے عوام کو ہندوستان کے لسانی تنوع پر اس حملہ کی مزاحمت کرنی چاہئے۔ ہمیں پوری قوت سے اپنے ہمہ ثقافتی اتحاد کو بچانا چاہئے۔