امراوتی کو واحد صدر مقام برقرار رکھنے کا مطالبہ، دہلی میں احتجاج
سمیتی کے قائدین نے مختلف سیاسی جماعتوں کے ارکان پارلیمنٹ اور قائدین سے اتوار اور پیر کو ملاقات کریں گے تاکہ اپنی تحریک کیلئے ان سے تعاون حاصل کیا جائے۔

نئی دہلی:امراوتی کو ریاست آندھرا پردیش کا واحد صدر مقام برقرار رکھنے اور اسکو صدر مقام کے طور پر ترقی دینے کے مطالبہ پر اس علاقہ میں کسانوں نے ہفتہ کے روز نئی دہلی میں احتجاج منظم کیا۔
امراوتی پری رکھشنا سمیتی (اے پی ایس) کے قائدین اور کارکنوں نے جو تین صدر مقام کے قیام کے خلاف تحریک چلا رہے ہیں، دہلی کے جنتر منتر علاقہ میں زبردست دھرنا منظم کیا۔
ان احتجاجیوں نے وائی ایس آر کانگریس پارٹی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ تین صدر مقامات کی تجویز سے دستبرداری ہوجائے اور امراوتی کے عوام سے کئے گئے وعدوں کو پورا کرے۔
دھرانی کوٹہ سے ایرا کوٹہ (دھرانی قلعہ سے لال قلعہ) کے نعرہ کے ساتھ سمیتی نے تین سال قبل اس وقت احتجاجی تحریک شروع کی جبکہ جگن کی حکومت نے ریاست میں 3صدر مقامات بنانے کا اعلان کیا تھا۔
سمیتی کے صدر شیوا ریڈی، سکریٹری جی تروپتی راؤ اور دیگر قائدین نے اپنے مطالبات کو نئی دہلی میں اجاگر کرنے کے لئے یہ احتجاج منظم کیا۔ بائیں بازو جماعتوں کے قائدین اور مختلف کسان تنظیموں کے نمائندوں نے امراوتی کے کسانوں سے اظہار یگانگت کرنے کیلئے اس ا حتجاج میں شرکت کی۔
سمیتی کے قائدین نے مختلف سیاسی جماعتوں کے ارکان پارلیمنٹ اور قائدین سے اتوار اور پیر کو ملاقات کریں گے تاکہ اپنی تحریک کیلئے ان سے تعاون حاصل کیا جائے۔ امراوتی کے کسان، پیر کے روز رام لیلا میدان پر منعقد شدنی احتجاجی پروگرام میں شرکت کررہے ہیں۔
کسانوں کے مختلف مطالبات پر بھارتیہ کسان سنگھ یہ احتجاج منظم کررہا ہے۔ آندھرا پردیش کے چیف منسٹر جگن موہن ریڈی نے 17 دسمبر 2019 کو ریاستی اسمبلی میں اعلان کیا تھا ان کی حکومت، ریاست میں 3صدر مقامات بنائے گی اور اس سلسلہ میں تین شہروں کو فروغ دے گی۔ حکومت کا فیصلہ، پیشرو تلگودیشم حکومت کی پالیسی کے یکسر مغائر رہا۔
ٹی ڈی پی نے امراوتی کو ریاست کا واحد صدر مقام بنانے کا اعلان کیا تھا اور اس سلسلہ میں سکریٹری اور دیگر عمارتوں کے عارضی ڈھانچے بھی تعمیر کئے تھے۔
حکومت نے اس اعلان کے خلاف احتجاج کے حصہ کے طور پر امراوتی کے کسانوں نے12 دسمبر سے امراوتی تا ارسہ ویلی مہا پدایاترا منظم کرنے کا اعلان کیا اور یہ پدیاترا، شیڈول کے مطابق 12نومبر کو ارسہ ویلی میں ختم ہونے والی تھی مگر منتظمین نے 22 اکتوبر کو پدیاترا روکدیا کیونکہ حکومت نے یاترا کی روٹ تبدیل کردی تھی۔
کسانوں کا کہناتھا کہ حکومت، یہ یاترا میں رکاوٹیں پیدا کررہی ہے اس لئے یاترا کو روکدیاجارہا ہے اے پی ہائی کورٹ نے حکومت کو امراوتی کو واحد صدر مقام کے طور پر ترقی دینے کا حکم دیا تھا۔