تلنگانہ

پیڈاپلی میں ڈپٹی ٹریزری آفیسر رشوت ستانی کے الزام میں گرفتار

اے سی بی کی جانچ میں یہ پایا گیا کہ دونوں افسران نے اپنے عہدے کا غلط استعمال کیا اور اپنے فرائض کو غلط اور بے ایمانی سے انجام دیا۔

حیدرآباد: تلنگانہ میں انسداد بدعنوانی بیورو (اے سی بی) نے ضلع پیڈاپلی کے راماگنڈم میں تعینات سب ٹریژری آفیسر ایکولا مہیشور اور دفتر میں ان کے ماتحت ملازم ریڈدوینا پون کو 10 ہزار روپے کی رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑ لیا۔

متعلقہ خبریں
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
دل کا دورہ پڑنے سے ایس ایس سی طالبہ کی موت
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس

ایک ریلیز میں، اے سی بی نے کہا کہ جمعرات کے روز افسران نے شکایت کنندہ سے اپنی پنشن منظور کرنے کے لیے 10,000 روپے کی رشوت طلب کی اور قبول کی۔

شکایت کنندہ نے معاملے کی اطلاع اے سی بی کو دی جس کے بعد جال بچھایا گیا اور دونوں ملزمین رشوت کی رقم لیتے ہوئے پکڑے گئے۔ رشوت کی کل رقم میں سے 9000 روپے سب ٹریژری آفیسر اور 1000 روپے آفس کے ماتحت کے لیے تھے۔

اے سی بی کی جانچ میں یہ پایا گیا کہ دونوں افسران نے اپنے عہدے کا غلط استعمال کیا اور اپنے فرائض کو غلط اور بے ایمانی سے انجام دیا۔

دونوں کو گرفتار کرکے کریم نگر کے ایس پی ای اور اے سی بی کیسز کے اسپیشل جج کے سامنے پیش کیا گیا۔