حیدرآباد

تلنگانہ کو ٹکنالوجی کے عالمی مرکز میں تبدیل کرنے کا عزم:سریدھر بابو

سریدھر بابو نے کہا 2024 میں، تلنگانہ کے آئی ٹی سیکٹر نے خاطر خواہ ترقی دیکھی، جو ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز، ایک مضبوط اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم اور سائبر سیکیورٹی کی ترقیات پر اپنی توجہ مرکوز کر رہی ہے۔

حیدرآباد: وزیر صنعت و آئی ٹی ڈی سریدھر بابو نے کہا کہ تلنگانہ میں حیدرآباد کے قریب 200 ایکڑ پر محیط آرٹیفشیل انٹلیجنس سٹی کی ترقی کے ساتھ آرٹیفشیل انٹلیجنس میں اپنے آپ کو ایک لیڈر کے طور پر ابھر رہا ہے جہاں آرٹیفشیل انٹلیجنس ریسرچ کے مرکز کے طور پر کام کیا جائے گا۔

متعلقہ خبریں
قرض کی فراہمی کو بینکرس سماجی ذمہ داری تسلیم کریں۔ ڈپٹی چیف منسٹر کا مشورہ
علامہ حُسام الدین فاضل و علامہ حمیدالدین عاقل حسامی کی دینی و ملی خدمات کو خراج عقیدت
اتم کمار ریڈی سے راہول گاندھی کا اظہار تعزیت
کسانوں کے قرض معافی اسکیم پر عمل جلد مکمل ہوگا: تملاناگیشور راؤ
ڈی ایس سی میں منتخب بی ایڈ طلبہ کے اسناد کی تصدیق کی تاریخ میں توسیع کا مطالبہ

 انہوں نے کہا حکومت مائیکروسافٹ اور این وی آئی ڈی آئی اے جیسی عالمی ٹیک کمپنیوں کے ساتھ شراکت داری کے ذریعہ ہزاروں طلباء، کارکنوں اور سرکاری اہلکاروں کو آرٹیفشیل انٹلیجنس، سائبر سیکیورٹی اور ڈیجیٹل مہارتوں کی تربیت دینے کے لیے تیار ہے۔

ٹیک اسپیس تلنگانہ میں اے ایم سی ایچ اے ایم  انڈیا، حیدرآباد چیپٹر کے دستخطی پروگرام میں شرکت کرتے ہوئے انہوں نے ریاست کو عالمی ٹیکنالوجی کے مرکز میں تبدیل کرنے  کے اپنے عزائم کا اعادہ کیا۔

 سریدھر بابو نے کہا 2024 میں، تلنگانہ کے آئی ٹی سیکٹر نے خاطر خواہ ترقی دیکھی، جو ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز، ایک مضبوط اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم اور سائبر سیکیورٹی کی ترقیات پر اپنی توجہ مرکوز کر رہی ہے۔ ریاست نے مصنوعی ذہانت (AI)، انٹرنیٹ آف تھنگز (IoT) اور بلاک چین اقدامات میں اضافہ دیکھا ہے۔

 آرٹیفشیل انٹلیجنس کے شعبے میں خاص طور پر ٹی ہپ ریاست کے اختراعی مرکز کے تعاون سے فروغ پا رہا، جبکہ انٹرنیٹ آف تھنگز کے لیے زراعت، اسمارٹ شہروں اور مینوفیکچرنگ شعبوں میں درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ بلاک چین اقدامات نے سپلائی چین اور صحت کی دیکھ بھال جیسے شعبوں کو نشانہ بنایا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ سائبر سکیورٹی بھی اولین ترجیح بن گئی ہے، نئے اسٹارٹ اپس ابھرتے ہوئے خطرات سے نمٹنے کے ساتھ ساتھ ڈیٹا کے تحفظ کو بڑھانے اور سائبر سکیورٹی سے متعلق آگاہی بڑھانے کے لیے حکومتی اقدامات کے ساتھ۔ متوازی طور پر آگے بڑھ رہی ہے نیز، زراعت اور صحت کی دیکھ بھال جیسے شعبوں میں ٹیکنالوجی کے انضمام نے ترقی دیکھی ہے، پیداواری صلاحیت میں بہتری اور صحت عامہ کی خدمات میں بھی قابل لحاظ ترقی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2024 میں تلنگانہ کے آئی ٹی سیکٹر کے لیے اہم کامیابیوں میں برآمدات میں اضافہ، قومی اوسط سے آگے نکلنا اور روزگار کی نمایاں تخلیق اہمیت کی حامل رہی جس سے ریاست کی اقتصادی ترقی میں تعاون حاصل ہوا ہے۔ اسی عرصہ میں ملکی اور بین الاقوامی سرمایہ کاری میں بھی اضافہ ہوا، جس کو حکومتی اقدامات جیسے T-Hub سے تقویت ملی، جو اسٹارٹ اپس اور کاروباری افراد کو سپورٹ کرتی ہے۔

a3w
a3w