شمالی بھارت

نیٹ یو جی امتحان منسوخ نہ کرنے کی ہدایت دی جائے، 56 کامیاب امیدواروں کی سپریم کورٹ میں درخواست

گجرات سے تعلق رکھنے والے نیٹ یو جی کے زائد از 50 کامیاب امیدواروں نے سپریم کورٹ میں درخواست داخل کی ہے اور مرکز کے علاوہ نیشنل ٹسٹنگ ایجنسی کو یہ ہدایت دینے کی گزارش کی ہے کہ متنازعہ امتحان کو منسوخ کرنے سے گریز کیاجائے۔

نئی دہلی: گجرات سے تعلق رکھنے والے نیٹ یو جی کے زائد از 50 کامیاب امیدواروں نے سپریم کورٹ میں درخواست داخل کی ہے اور مرکز کے علاوہ نیشنل ٹسٹنگ ایجنسی کو یہ ہدایت دینے کی گزارش کی ہے کہ متنازعہ امتحان کو منسوخ کرنے سے گریز کیاجائے۔

متعلقہ خبریں
دھونی واحد شخص ہیں جو واقعی میرے قریب ہیں: ویراٹ کوہلی

ان طلبہ میں فرسٹ رینک حاصل کرنے والے طلبہ بھی شامل ہیں۔ انہوں نے عدالت عظمیٰ سے مرکزی وزارت تعلیم کو یہ ہدایت دینے کی گزارش کی ہے کہ وہ جاریہ سال 5مئی کو منعقدہ طلبہ کی شناخت کرے اور ان کے خلاف کاروائی کرے جنہوں نے غلطی کی ہے اور پرچہ سوالات کے افشاء اور نیٹ یوجی امتحان میں تلبیس شخصی کے مرتکب ہوئے ہیں۔

56 طلبہ کی یہ درخواست عدالتِ عظمی کی جانب سے 26 درخواستوں کی سماعت سے پہلے داخل کی گئی ہے جن کے ذریعہ دوبارہ امتحان اور بدعنوانیوں سے متاثرہ امتحان کے انعقاد کی تحقیقات جیسی راحت طلب کی گئی ہے۔

بے قاعدگیوں بشمول پرچہ سوالات کے افشاء کے الزامات کے سبب کئی شہروں میں احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں اور حریف سیاسی جماعتوں کے درمیان لفظی جنگ ہوئی ہے۔

امتحان کی منسوخی‘ دوبارہ امتحان منعقد کرنے اور اعلیٰ سطحی تحقیقات کی درخواستوں کی 8جولائی کوسماعت ہوگی۔ سدھارتھ کومل سنگلا اور دیگر 55 طلبہ کی درخواستیں وکیل دیویندرسنگھ کے ذریعہ داخل کی گئی ہیں۔

a3w
a3w