اے پی :دلت نابالغ لڑکی سے دو سال تک اجتماعی عصمت دری۔مزید سات ملزمین گرفتار
ابتدائی جانچ سے معلوم ہوا ہے کہ ملزمین نے لڑکی کو اس کی غیر اخلاقی تصاویر اور ویڈیوز کے ذریعہ بلیک میل کیا تھا۔ متاثرہ لڑکی اس وقت آٹھ ماہ کی حاملہ ہے اور اننت پور ضلع کے سرکاری جنرل اسپتال میں زیر علاج ہے۔

حیدرآباد: اے پی کے سری ستیہ سائی ضلع میں دلت نابالغ لڑکی سے دو سال تک اجتماعی عصمت دری کے معاملہ میں مزید سات افراد کو گرفتار کیا گیا جبکہ اصل ملزم تاحال فرار ہے۔ پولیس کے مطابق خصوصی ٹیموں کی کارروائی کے ذریعہ ملزمین کی شناخت اور گرفتاری ممکن ہوئی۔ یہ بات ضلع کی سپرنٹنڈنٹ پولیس وی رتنا نے بتائی۔
ابتدائی جانچ سے معلوم ہوا ہے کہ ملزمین نے لڑکی کو اس کی غیر اخلاقی تصاویر اور ویڈیوز کے ذریعہ بلیک میل کیا تھا۔ متاثرہ لڑکی اس وقت آٹھ ماہ کی حاملہ ہے اور اننت پور ضلع کے سرکاری جنرل اسپتال میں زیر علاج ہے۔
ڈاکٹروں اور ضلعی حکام نے حمل کے آخری مرحلہ میں ہونے کی وجہ سے اسقاط حمل سے انکار کر دیا ہے۔ پولیس چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کے ساتھ مل کر زچگی کے بعد متاثرہ کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کے انتظامات کر رہی ہے۔ قانونی کارروائی کے لیے بچہ کے ڈی این اے ٹسٹ کی اجازت بھی طلب کی گئی ہے، جو کیس کے لیے کلیدی ثبوت ثابت ہوگا۔ پولیس نے بتایا کہ گرفتار شدگان میں سے بعض کے خلاف پہلے بھی فوجداری مقدمات درج ہیں۔
پولیس نے بتایا کہ متاثرہ لڑکی آٹھ ماہ سے حاملہ تھی، اس کے باوجود کسی بھی مقامی شخص نے حکام کو اطلاع نہیں دی۔ ہمیں یقین ہے کہ ذات پات کی بدنامی اور خوف نے گاؤں والوں کو خاموش رہنے پر مجبور کیا۔
پولیس کو شبہ ہے کہ بعض دیہاتیوں نے متاثرہ پر دباؤ ڈال کر اسے ایک ملزم سے شادی پر مجبور کرنے کی کوشش کی تاکہ کیس کو بند کیا جا سکے۔ پولیس نے مزید بتایا کہ اس سلسلہ میں تحقیقات جاری ہیں۔
متاثرہ لڑکی نے پولیس کو بتایا کہ وہ ایک سرکاری اسکول کی طالبہ ہے، جس کی تصدیق کے لیے پولیس اسکول، صحت اور بچوں کے تحفظ کے محکموں کی ممکنہ غفلت کی جانچ کر رہی ہے۔ فرار ملزمین کو پکڑنے کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔
متاثرہ کی ماں محنت کش خاتون ہے اور اس کے شوہر کی موت ہوگیی ہے جس کی وجہ سے اس کا خاندان سماجی دباؤ اور خاموشی کا آسان ہدف بن گیا۔ تمام گرفتار شدگان کو عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا ہے جبکہ نابالغ متاثرہ کو جووینائل جسٹس بورڈ کے تحت حفاظتی تحویل میں رکھا گیا ہے۔
اس دوران ضلعی انتظامیہ نے لڑکی کی مکمل سلامتی، طبی ضروریات، قانونی کارروائی کی تکمیل اور نفسیاتی بحالی کے لیے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔