حیدرآباد

وزیر اعظم مودی کا او بی سی ویلفیر وزارت کے قیام کے مطالبہ سے عدم اتفاق: کے ٹی آر

کے ٹی آر نے کہا کہ بیارج کو اگر کوئی نقصان پہونچتا ہے اس کا بوجھ سرکاری خزانہ پر نہیں پڑے گا۔ متعلقہ ایجنسی، مرمت کے کام کے اخراجات برداشت کرے گی۔

حیدرآباد: تلنگانہ کی حکمراں جماعت بی آر ایس نے ہفتہ کے روز اس اعلان پربی جے پی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جس میں زعفرانی پارٹی نے یہ اعلان کیا تھا کہ انتخابات میں کامیابی کے بعد بی سی قائد کو تلنگانہ کا چیف منسٹر بنایا جائے گا۔

متعلقہ خبریں
مرکزی وزیرکشن ریڈی کا دورہ سعودی عرب
آرام گھر فلائی اوور کا چیف منسٹر کے ہاتھوں افتتاح
فارمولا ای ریس سے حیدرآباد کے برانڈ امیج میں اضافہ: ناگیندر
فنڈز تو مختص ہوئے، مگر خرچ کیوں نہیں؟ تلنگانہ میں 75 فیصد اقلیتی بہبود بجٹ غیر استعمال شدہ
سچے دل سے توبہ کرنے والوں کیلئے مغفرت کے دروازے کھل جاتے ہیں: مولانا حافظ پیر شبیر احمد

 اس اعلان پر بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے بی آر ایس نے کہا کہ مرکز نے او بی سی بہبود وزارت کے قیام سے تاحال اتفاق نہیں کیا ہے۔ بی آر ایس کے کارگزار صدر کے ٹی راما راؤ نے جو یہاں میٹ دی پریس پروگرام میں شریک تھے، نشاندہی کی کہ بی جے پی نے بی سی قائد کو پارٹی کے ریاستی صدر کے عہدہ سے ہٹا دیا۔

انہوں نے یاد دلایا کہ جب ڈاکٹر منموہن سنگھ ملک کے وزیر اعظم تھے، تب بی آر ایس نے مرکز سے او بی سی، ویلفیر وزارت کے قیام کا مطالبہ کیا تھا۔ اس سلسلہ میں تلنگانہ قانون ساز اسمبلی میں ایک قرارداد بھی منظور کی گئی تھی  اور بی آر ایس نے اپنے پلمنری سیشن میں اس مطالبہ کو دہرایا تھا۔

 پسماندہ طبقات کی رائے شماری نہ کرانے پر مرکز کو نشانہ تنقید بناتے ہوئے بی آر ایس کے کارگزار صدر نے کہا کہ حکومت تلنگانہ کے پاس بی سی آبادی کے اعداد وشمار موجود ہیں۔ جو ہاوز ہولڈ سروے کے درمیان حاصل کئے گئے۔ یہ سروے 2014 میں انجام دیا گیا تھا۔ نریندر مودی جی او بی سی سے تعلق رکھتے ہیں۔

 انہوں نے پوچھا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر قیادت ساڑھے نو برسوں کی حکومت کے دوران ملک کے پسماندہ طبقات کے حالات میں تبدیلی آئی ہے؟جمہوریت میں ایسا سوچنا درست نہیں ہے کہ کسی شخص کے چیف منسٹر یا وزیر اعظم بن جانے سے اس کی برادری کا فائدہ ہوگا۔

اُس شخص کی فطرت اہمیت کی حامل ہے نہ اس کی ذات۔ راؤ نے سوال کیا کہ ایک قائد کے فیصلوں سے متعلقہ برادری کا فائدہ ہوگا؟۔ راشٹر پتی جی مرمو گریجن (ایس ٹی) سے تعلق رکھتی ہیں اور وہ خاتون ہیں۔

آیا ان کے صدر جمہوریہ کے جلیل القدر عہدہ پر فائرز ہوجانے سے ملک بھر کی ایس ٹی برادری اور خواتین کو فائدہ پہونچے گا؟۔ انہوں نے کہا کہ ایک چیف منسٹر ہی اہم فیصلے لے سکتا ہے اور فلاحی اسکیمات کو متعارف کراسکتا ہے۔

 کالیشورم پروجیکٹ کے میڈی گڈا لکشمی بیارج کے پلرس کے دھنس جانے کے واقعہ پر ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا کہ گزشتہ برسوں سے اس پروجیکٹ سے پانی کو لفٹ کیا جارہا ہے اور گزشتہ سال کے خطرناک سیلاب میں بھی یہ بیارج محفوظ رہا انہوں نے کہا کہ اس مسئلہ پر متعلقہ عہدیداروں سے ان کی بات چیت نہیں ہوئی۔

 نیشنل ڈیم سیفٹی اتھاریٹی کی ٹیم کی آمد اور بیارج کے معائنہ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ہم رپورٹ کا انتظار کررہے ہیں۔ کے ٹی آر نے کہا کہ بیارج کو اگر کوئی نقصان پہونچتا ہے اس کا بوجھ سرکاری خزانہ پر نہیں پڑے گا۔ متعلقہ ایجنسی، مرمت کے کام کے اخراجات برداشت کرے گی۔

کالیشورم پروجیکٹ کو ریاست کا سفید ہاتھی قرار دینے سے متعلق اپوزیشن کے ریمارکس پر ردعمل کااظہار کرتے ہوئے بی آر ایس قائد کے ٹی آر نے کہا کہ درحقیقت، ”کانگریس ہی ملک کا سفید ہاتھی ہے۔“ طویل عرصہ تک کانگریس کی غلط حکمرانی کا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑا ہے۔

 کانگریس پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کی آزادی کے بعد گاندھی جی، ملک کی قدیم پارٹی کانگریس کو ختم کرنے کے حامی تھے مگر بدقسمتی سے یہ پارٹی تاحال برقرار ہے اور یہی پارٹی پریشانیوں کا سبب ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے جمعہ کے روز سوریا پیٹ میں انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ تلنگانہ اسمبلی کے الیکشن میں کامیابی کے بعد ان کی پارٹی، بی سی قائد کو تلنگانہ کا چیف منسٹر بنائے گی۔