دہلی

حکومت معیشت کو نادہندگی کے دور میں لے جارہی ہے: کھرگے

کھرگے نے ایکس پر اپنے ایک پوسٹ میں کہا نریندر مودی جی! آپ کی حکومت ہندوستان کی معیشت کو ڈیفالٹر دور کی طرف لے جارہی ہے، اپنے ساتھیوں میں مفت کی ریوڑی تقسیم کرنا اور عام آدمی کی بچتوں کو تباہ کرنا آپ کا واحد ایجنڈا رہا ہے۔

نئی دہلی: کانگریس صدر ملیکارجن کھرگے نے آج وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت اپنے دوستوں میں ”مفت کی ریوڑی“ تقسیم کرتے ہوئے ہندوستان کی معیشت کو ”ڈیفالٹر“ (نادہندہ) دور کی طرف لے جارہی ہے۔

متعلقہ خبریں
ہندوستان 2047 تک ترقی یافتہ، امیر ملک بننے کانشانہ ایک مذاق : سابق آر بی آئی گورنر
کانگریس کی گھر گھر گارنٹی پہل کی شروعات
مودی کے خلاف ایف آئی آر درج نہ کرنے پر کارروائی رپورٹ طلب
دونوں جماعتوں نے حیدرآباد کو لیز پر مجلس کے حوالے کردیا۔ وزیر اعظم کا الزام (ویڈیو)
”بھارت میراپریوار۔ میری زندگی کھلی کتاب“:مودی

 کھرگے نے ایکس پر اپنے ایک پوسٹ میں کہا نریندر مودی جی! آپ کی حکومت ہندوستان کی معیشت کو ڈیفالٹر دور کی طرف لے جارہی ہے، اپنے ساتھیوں میں مفت کی ریوڑی تقسیم کرنا اور عام آدمی کی بچتوں کو تباہ کرنا آپ کا واحد ایجنڈا رہا ہے۔

کیا یہ صحیح نہیں ہے کہ مارچ 2019ء کے بعد سے دانستہ طور پر نادہندہ بننے والوں کی تعداد یومیہ 100 کروڑ سے زیادہ نہیں ہوگئی ہے؟ کیا آپ کی حکومت نے گزشتہ 9 مالیاتی سالوں میں 14.56 لاکھ کروڑ روپئے کے قرض معاف نہیں کیے ہیں؟

انھوں نے مرکز پر مزید الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی حکومت نیرو مودی، میہول چوکسی، وجئے مالیا، جتن مہتا جیسے معاشی مجرموں کی مدد کرنے، کمر توڑ مہنگائی عائد کرنے، ہندوستان میں لوٹ کھسوٹ مچانے اور عام آدمی کی بچتوں کو ڈبونے کی قصور وار ہے۔ اس نے ہمالیائی اور تاریخی معاشی تفاوت پیدا کردیا ہے۔

 مایوس کسان مدد کے لیے رو رہے ہیں، لیکن بی جے پی ان کے قرض معاف کرنے تیار نہیں، جب کہ دولت مند ساتھی جب بھی اپنے قرضے معاف کرانا چاہیں آپ کی حکومت فوراً اس کی تعمیل کرتی ہے۔ 2024ء آنے دیں، ہندوستان کے عوام معیشت پر آپ کی جانب سے کیے گئے ہر حملے کا جواب دیں گے۔

 انھوں نے اپنے دعوؤں کی تائید میں ٹرانس یونین Cibil کی جانب سے پیش کیے گئے اعداد و شمار کا خاکہ بھی پوسٹ کیا۔ معیشت چلانے کے حکومت کے طریقوں پر کانگریس تنقیدیں کرتی رہی ہے اور وقفہ وقفہ سے اسے بے روزگاری، مہنگائی اور غیرکارکرد اثاثہ جات کے مسئلہ پر نشانہئ تنقید بناتی رہی ہے۔