مشرق وسطیٰ

ڈاکٹر ذاکر نائیک بحفاظت عمان پہنچ گئے، جاری کیا ویڈیو پیام

انہوں نے عمان کی حکومت کا شکریہ بھی ادا کیا اور کہا کہ عمان میں ان کا گرمجوشی کے ساتھ خیرمقدم کیا گیا ہے۔ انہوں نے اپنی آمد کے موقع پر انہیں دیئے گئے پروٹوکول کی بھی تعریف کی۔

مسقط: ایسی میڈیا رپورٹس کے درمیان کہ جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ مبلغ اسلام ڈاکٹر ذاکر نائیک کو عمان سے ملک بدر کرکے ہندوستان لایا جارہا ہے، خود ڈاکٹر نائیک نے ایک ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ وہ بحفاظت اسلامی ملک عمان پہنچ گئے ہیں اور وہاں ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔

ڈاکٹر ذاکر نائیک نے جو ملک کے بہت سے نامی گرامی میڈیا اداروں کے مختلف ٹی وی چینلوں اور ویب پورٹلوں کی رپورٹس کے مطابق حراست اور ملک بدری کے خطرے میں تھے، سوشل میڈیا کے ذریعے ایک ویڈیو بیان جاری کیا جس میں انہوں نے کہا کہ وہ عمان بحفاظت پہنچ گئے ہیں۔

انہوں نے عمان کی حکومت کا شکریہ بھی ادا کیا اور کہا کہ عمان میں ان کا گرمجوشی کے ساتھ خیرمقدم کیا گیا ہے۔ انہوں نے اپنی آمد کے موقع پر انہیں دیئے گئے پروٹوکول کی بھی تعریف کی۔

یہ ویڈیو پیام جو خود ڈاکٹر ذاکر نائیک کے ٹویٹر ہینڈل پر جاری کیا گیا ہے، انہیں عمان پولیس کی جانب سے حراست میں لینے اور انہیں وہاں سے ملک بدر کرکے ہندوستان لانے کی خبروں کی نفی کرتا ہے۔

عمان پولیس نے انہیں حراست میں لینے کے بجائے باضابطہ سیکوریٹی فراہم کی اور عمان آمد پر مکمل پروٹوکول دیتے ہوئے انہیں اس جگہ بحفاظت پہنچایا جہاں ان کے قیام کا انتظام کیا گیا ہے۔  

وہ عمان میں آج رات مقامی وقت کے مطابق 9 بجے بعد نماز تراویح مسقط کنونشن سنٹر میں اپنا لیکچر پیش کریں گے۔ وہ اپنا دوسرا لیکچر 25 مارچ ہفتہ کو مقامی وقت کے مطابق 9 بجے رات بعد نماز تراویح دیں گے۔ یہ لیکچرس ان کے تمام سوشیل میڈیا ہینڈلس پر لائیو اسٹریم ہوں گے۔

واضح رہے کہ ڈاکٹر ذاکر عبدالکریم نائیک، مودی حکومت کو کئی مقدمات میں مطلوب ہیں۔ انہیں نفرت پھیلانے اور منی لانڈرنگ کے الزامات کا سامنا ہے۔

ان الزامات پر ڈاکٹر صاحب کا کہنا ہے کہ ان کے بیانات کو توڑ مروڑ کر پیش کرتے ہوئے غلط مطلب اخذ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کبھی بھی نفرت پھیلانے کا کام نہیں کیا بلکہ اسلام کا پیغام عام کرنے کی کوشش کی ہے جو امن کی تعلیم دیتا ہے۔