دہلی

اپوزیشن کے ہنگامے کے باعث لوک سبھا کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک ملتوی

اسپیکر نے کہا کہ آپ کی تشویش حکومت کے نوٹس میں ہے۔

نئی دہلی: لوک سبھا میں امریکہ سے واپس آنے والے تارکین وطن کے معاملے پر اپوزیشن کے ہنگامہ کی وجہ سے ایوان کی کارروائی جمعرات کو دوپہر 12 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔

متعلقہ خبریں
مغربی مہاراشٹرا، مراٹھواڑہ اور کونکن کی 11 سیٹوں پر انتخابی مہم آج شام ختم
مودی حکومت، دستور کے لئے خطرہ: راہول گاندھی
پرینکا گاندھی کا روڈ شو، مسلم علاقوں میں مکانوں کی چھتوں سے پھول برسائے گئے
سخت سیکوریٹی کے درمیان بیالٹ یونٹس تانڈور منتقل
کڑپہ سے شرمیلا کی امیدواری، خاندانی جھگڑے سیاسی جنگ میں تبدیل

ایوان کا اجلاس شروع ہوتے ہی اپوزیشن ارکان اپنی نشستوں سے کھڑے ہوگئے اور ہندوستانیوں کو زبردستی امریکہ سے نکالے جانے کے معاملے پر نعرے بازی شروع کردی۔

ہنگامہ کے درمیان لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے وقفہ سوالات کے لیے ترنمول کانگریس کے کیرتی جھا آزاد کا نام پکارا اور شہری ہوا بازی کے وزیر رام موہن نائیڈو نے جواب دینا شروع کیا لیکن اس دوران ہنگامہ اور بڑھ گیا۔

اسپیکر نے کہا کہ آپ کی تشویش حکومت کے نوٹس میں ہے۔

یہ خارجہ پالیسی کا معاملہ ہے۔ یہ کسی اور ملک کا معاملہ ہے اور حکومت کے علم میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ وقفہ سوال ایک اہم وقت ہوتا ہے۔ بڑی مشکل سے سوال لگتے ہیں۔ منصوبہ بند طریقے سے ایوان میں خلل ڈالنا مناسب نہیں۔

مسٹر برلا کی بار بار درخواست کے باوجود ہنگامہ ختم نہیں ہوا جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی 12 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔