لوک سبھا انتخابات کی حکمت عملی کا پتہ چلانے کجریوال کا فون ای ڈی کو مطلوب
سینئر عام آدمی پارٹی لیڈر آتشی سنگھ نے آج الزام عائد کیا کہ چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال کا فون ٹیاپنگ کرتے ہوئے لوک سبھا انتخابات میں عام آدمی پارٹی کی حکمت عملی کی تفصیلات حاصل کرنے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کو بی جے پی سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کررہی ہے۔
نئی دہلی: سینئر عام آدمی پارٹی لیڈر آتشی سنگھ نے آج الزام عائد کیا کہ چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال کا فون ٹیاپنگ کرتے ہوئے لوک سبھا انتخابات میں عام آدمی پارٹی کی حکمت عملی کی تفصیلات حاصل کرنے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کو بی جے پی سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کررہی ہے۔
کجریوال جو عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر ہیں کو دہلی اکسائز پالیسی سے مربوط انسداد کالا دھن قانون کیس میں 21 مارچ کو مرکزی تحقیقاتی ایجنسی نے گرفتار کیا اور انہیں کم اپریل تک ایجنسی کی تحویل میں دیاگیا ہے۔
ایک پریس کانفرنس کو مخاطب کرتے ہوئے آتشی نے یہ الزام عائد کیا کہ ای ڈی کجریوال کے موبائیل فون کی جانچ پر زور دے رہی ہے جو مذکورہ پالیسی مدون کرنے سے چند ماہ قبل استعمال کیاگیا تھا۔ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ایجنسی کو بی جے پی سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کررہی ہے۔
عام آدمی پارٹی لیڈر جو کجریوال حکومت میں کابینی وزیر ہے‘ نے کہاکہ اصل بات یہ ہے کہ بی جے پی نہ کہ ای ڈی کجریوال کے فون کے بارے میں جانناچاہتی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اکسائز پالیسی سال 2021-22 میں نافذ العمل کی گئی جبکہ چیف منسٹر کامذکورہ فون چند ماہ قبل سے زیر استعمال تھا۔
آتشی نے مزید کہاکہ وہ(بی جے پی) مذکورہ فون عام آدمی پارٹی کی لوک سبھا انتخابات کی حکمت عملی اور منصوبے کی تفصیلات کا پتہ چلانے کیلئے چاہتے ہیں جو انہوں نے اپوزیشن انڈیا اتحاد کے لیڈروں کے ساتھ بات چیت کیلئے استعمال کیا تھا۔
اپوزیشن انڈیا اتحاد عام آدمی پارٹی‘ ٹی ایم سی‘ کانگریس‘ ڈی ایم کے اور ایس پی کے بشمول چند اپوزیشن پارٹیوں نے تشکیل دیا ہے جس کا مقصد پارلیمانی انتخابات میں بی جے پی کے خلاف مقابلہ ہے۔