مصر اور عرب لیگ نے بین الاقوامی عدالت کی اڈوائزری کا خیرمقدم کیا
مصر اور عرب لیگ نے بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) کی اس اڈوائزری کا خیرمقدم کیا ہے کہ فلسطینی مقبوضہ علاقوں میں اسرائیل کی ”غیرقانونی“ موجودگی ختم ہوجائے۔
قاہرہ: مصر اور عرب لیگ نے بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) کی اس اڈوائزری کا خیرمقدم کیا ہے کہ فلسطینی مقبوضہ علاقوں میں اسرائیل کی ”غیرقانونی“ موجودگی ختم ہوجائے۔
ایک بیان میں مصر کی وزارتِ خارجہ نے تمام بین الاقوامی فریقوں سے کہا کہ وہ آئی سی جے کی اڈوائزری پر عمل کرے۔ اُس نے زور دے کر کہا کہ فلسطینی عوام کے جائز حق ِ خود ارادیت کے لئے آسانیاں پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔
اقوام امتحدہ کے سرکردہ عدالت نے مغربی کنارہ اور مشرقی ایروشلم میں تمام اسرائیلی آبادیوں کو بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی قرار دیا۔ آئی سی جے کی اِس رائے کو قبول کرنا ضروری نہیں۔
اُس نے اسرائیل سے کہا کہ وہ بعجلت ممکنہ مقبوضہ علاقے خالی کردے۔ مصر نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اور سلامتی کونسل سے بھی خواہش کی کہ وہ فلسطینی علاقوں سے اسرائیل کی موجودگی ختم کرنے ضروری اقدامات کریں۔ تمام ممالک کی اجتماعی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ فلسطینیوں کے حالات ٹھیک کریں۔
اسی دوران سکریٹری جنرل عرب لیگ احمد ابوالغیث نے بھی مصر کی ہاں میں ہاں ملاتے ہوئے آئی سی جے کی اڈوائزری کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ بین الاقوامی عدالت کی یہ رائے فلسطینی بیانیہ کی اہم قانونی بنیاد بنتی ہے۔
وہ اسے جواز فراہم کرتی ہے اور قانونی اعتبار فراہم کرتی ہے۔ عرب لیگ سربراہ نے زور دے کر کہا کہ اڈوائزری بڑی باوزن ہے اور یہ اسرائیل کی دلیلوں کے خلاف ٹھوس ثبوت ہے۔ تاہم اسرائیل نے آئی سی جے کی رائے کو مسترد کردیا۔