تلنگانہ کے ضلع مُلگ میں جنگل میں راستہ بھٹک جانے والے انجینئرنگ طلبہ کو بچالیا گیا
تفصیلات کے مطابق ورنگل این آئی ٹی سے تعلق رکھنے والے تیسرے سال کے سات انجینئرنگ طلبہ ہفتہ کی شام بولّارم کے راستے ماہیتاپورم آبشار کی جانب روانہ ہوئے، جومحکمہ جنگلات کی جانب سے سیاحوں کے لیے ممنوعہ علاقہ ہے۔
حیدرآباد: تلنگانہ کے ضلع مُلگ کے ماہیتاپورم اور بولّارم-بوگٹا آبشار کی سیر کے لیے گئے سات انجینئرنگ طلبہ جنگل کے راستے میں بھٹک گئے تاہم ہفتہ کی رات وینکٹاپورم پولیس اورمحکمہ جنگلات کے عملے نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ان تمام طلبہ کو محفوظ طریقہ سے بچالیا۔
تفصیلات کے مطابق ورنگل این آئی ٹی سے تعلق رکھنے والے تیسرے سال کے سات انجینئرنگ طلبہ ہفتہ کی شام بولّارم کے راستے ماہیتاپورم آبشار کی جانب روانہ ہوئے، جومحکمہ جنگلات کی جانب سے سیاحوں کے لیے ممنوعہ علاقہ ہے۔
شدید بارش اور اندھیرے کے سبب وہ جنگل میں راستہ بھٹک گئے۔ طلبہ گوگل میپ کی مدد سے آبشار تک پہنچنے کی کوشش کر رہے تھے لیکن شام ڈھلنے کے بعد سمت کا اندازہ نہ لگ پانے کے سبب وہ خوف اور پریشانی کا شکار ہو گئے۔
طلبہ نے فوری طور پر ڈائل 100 پر کال کی، جس پر پولیس اور جنگلات کے عملہ نے مشترکہ طور پر جنگل میں تلاش شروع کی اور تمام سات طلبہ کو رات 11 بجے کے قریب بحفاظت وینکٹاپورم منڈل ہیڈکوارٹر لے آیے جہاں انہیں کھانا فراہم کیا گیا۔ ان میں تین طالبات بھی شامل تھیں۔
بعد ازاں، طلبہ کے والدین کو اطلاع دی گئی، جنہوں نے پولیس اور محکمہ جنگلات کے عہدیداروں کا شکریہ ادا کیا۔
عہدیداروں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ ممنوعہ آبشاروں کی جانب ہرگز نہ جائیں ۔ اگر کوئی بھی سیاح ایسے علاقوں کا رخ کرتا ہے تو ان کے خلاف فارسٹ ایکٹ کے تحت مقدمات درج کیے جائیں گے۔ فارسٹ ڈپارٹمنٹ نے خبردار کیا کہ انتباہی بورڈ اور پلے کارڈز ہونے کے باوجود کچھ افراد خفیہ راستوں سے پابندی والے مقامات تک پہنچ رہے ہیں۔