تلنگانہ

تلنگانہ میں جاپانی کمپنیز پر مشتمل کلسٹر کا قیام ناگزیر،کے ٹی آر کی تجویز

ہندوستان کے ہر گھر میں جاپان میں تیار کردہ اشیاء موجود ہیں۔ کے ٹی آر نے مزید کہا کہ ہندوستان کے عوام میں جاپان میں تیار کردہ اشیاء کو غیر معمولی مقبولیت حاصل ہے۔

حیدرآباد: ریاستی وزیر انفارمیشن و ٹکنالوجی کے ٹی راما راؤ نے جاپانی کمپنیز پر مشتمل انڈسٹریل کلسٹر قائم کرنے کی تجویز پیش کی۔ آج ضلع رنگاریڈی کے چندن ویلی کے مقام پر ڈائیفوکو انٹر لوجسٹس انڈیا اور نیکو ماک کمپنیز کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تیاری کے شعبہ میں دنیا بھر میں جاپان کاکوئی ثانی نہیں ہے۔

متعلقہ خبریں
پارچہ صنعت کے فروغ کیلئے اقدامات کی ضرورت: کے ٹی آر
’پیپر لیک معاملہ، کے ٹی آر کی وزارت کے ملازمین کا اہم رول‘
بی جے پی قائدین سے کے ٹی آر کی ملاقات

جب بھی وہ جاپان کا دورہ کرتے ہیں تو انہیں کچھ نیا سیکھنے کو ملتا ہے۔ کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ برائے نام قدرتی وسائل، پہاڑی علاقہ، رہائش کیلئے مناسب اراضی کی عدم موجودگی، بار بار آفات سماوی سے گزر نے (سونامی اور زلزلہ)  کے بشمول نیو کلیر حملہ کے بعد جاپان ہرسانحہ کے بعد کامیابی کے ساتھ ابھرا ہے اور آج وہ ایک عظیم معاشی طاقت ہے۔

ہندوستان کے ہر گھر میں جاپان میں تیار کردہ اشیاء موجود ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان کے عوام میں جاپان میں تیار کردہ اشیاء کو غیر معمولی مقبولیت حاصل ہے۔

 جاپان میں کام کے جذبہ کو سراہتے ہوئے کے ٹی راما راؤ نے توقع ظاہر کی کہ ڈائفو کو اور نیکو میک اپنے اپنے شعبہ میں سرفہرست رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں کمپنیوں کی جانب سے ہندوستان میں 575 کروڑ روپے مالیتی سرمایہ کاری کی جارہی ہے جس سے1600 افراد کو راست طور پر روزگار حاصل ہوگا۔

 مقامی عوام کو زیادہ سے زیادہ ملازمتیں فراہم کرنے کا تیقن دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مقامی عوام کو تربیت فراہم کرنے کیلئے آئی ٹی آئیز سے اشتراک کی ضرورت ہے۔ ریاستی وزیر صنعتیں نے کہا کہ چندن ویلی، ریاست میں تیزی سے ابھرتے ہوئے صنعتی مرکز میں تبدیل ہورہا ہے۔

 یہاں ول اسپین ت مائکرو سافٹ اور آمیزان جیسی کمپنیاں پہلے ہی سے اپنی سرگرمیوں کا آغاز کرچکی ہیں۔ ٹکسٹائیل سے لیکر الکٹرک وہیکل تیار کرنے والی کمپنیاں علاقہ کو اپنا مرکز بنا رہی ہے۔ انہوں نے قونصل خانہ جاپان سے خواہش کی کہ جاپان انڈسٹریل کلکٹر قائم کرنے کیلئے دست تعاون بڑھائیں۔

 کے ٹی راما راؤ نے مزید کہا کہ جاپانی حکومت کے شفاف طریقہ طرز پر ہی حکومت تلنگانہ نے انتہائی قلیل عرصہ میں دونوں کمپنیوں کو اپنی یونٹس قائم کرنے کیلئے تمام امور میں اجازت دی گئی ہے۔ اور دونوں کمپنیوں کو حکومت تلنگانہ کی جانب سے ممکنہ تعاون کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ڈائیفیو کو کی جانب سے اندرون 14ماہ سرگرمیاں شروع کئے جانے کی توقع ہے۔

a3w
a3w