آندھرا پردیش میں گوگل ڈیٹا ہب کے قیام سے روزگار کے مواقع میں اضافہ کی توقع: نارا لوکیش
وزیر لوکیش نے اس خبر کو اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر شیئر کیا اور کہا کہ گوگل ڈیٹا پراجکٹ سے بے روزگار نوجوانوں کے لئے روزگار کے نئے دروازے کھلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عوام اس پروجیکٹ کی اصل قدر کو سمجھتے ہیں۔
حیدرآباد: آندھرا پردیش کے وزیر آئی ٹی نارا لوکیش نے کہا ہے کہ ریاست میں قائم ہونے والے گوگل ڈیٹا ہب کے ذریعہ بڑے پیمانے پر روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔
ایک سرکردہ انگریزی اخبار نے ترلووادا میں قائم کئے جانے والے ڈیٹا سنٹرسے متعلق عوامی رائے پر مبنی ایک خبر شائع کی تھی۔ خبر میں بتایا گیا کہ ریڈیئیشن سے متعلق خدشات کے باوجود مقامی افرادملازمت اور روزگار کے مواقع کی وجہ سے اس منصوبے کے حق میں ہیں۔
وزیر لوکیش نے اس خبر کو اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر شیئر کیا اور کہا کہ گوگل ڈیٹا پراجکٹ سے بے روزگار نوجوانوں کے لئے روزگار کے نئے دروازے کھلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عوام اس پروجیکٹ کی اصل قدر کو سمجھتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آندھرا پردیش کی حکومت ریاست کے مستقبل کے لئے عالمی معیار کے آرٹیفیشل انٹیلیجنس ہب قائم کرنے کے لئے پوری لگن سے کام کر رہی ہے، جن کے ذریعہ نئی جدتیں اور ٹکنالوجی میں ترقی ممکن ہوگی۔
وزیر نے واضح کیا کہ اس پروجیکٹ سے ریاست تکنیکی اعتبار سے مزید مضبوط اور ترقی یافتہ بنے گی۔ اڈانی اور گوگل کی شراکت داری سے وشاکھاپٹنم میں ملک کا سب سے بڑا ڈیٹا سنٹرقائم ہونے جا رہا ہے، جس پر تقریباً 15 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔ یہ ڈیٹا سنٹر2026 سے 2030 کے درمیان ترقیاتی مراحل سے گزرے گا۔
پروجیکٹ میں گوگل کی جدید کلاؤڈ ٹکنالوجی اور اے آئی پر مبنی اصلاحات شامل ہوں گی، جن سے آندھرا پردیش میں معاشی اور تکنیکی ترقی تیز ہونے کی توقع ہے۔ یہ ڈیٹا سنٹر 6 گیگا واٹ صلاحیت کے ساتھ تعمیر کیا جائے گا، جس کے نتیجہ میں آندھرا پردیش ڈیٹا ہب اور اے آئی ہب کے طور پر اُبھر کر سامنے آئے گا۔