شمالی بھارت

دارالعلوم دیوبند میں لوک سبھا الیکشن تک سیاسی قائدین کا خیرمقدم نہیں

ابوالقاسم نعمانی کے بموجب دارالعلوم دیوبند الیکشن کے دوران کسی بھی سیاسی جماعت کی تائید نہیں کرے گا کیونکہ ہر شہری کو ووٹ دینے کا حق ہے اور ہر شہری کو ملک کے مفاد میں اپنے حساب سے ووٹ دیناچاہئے۔

سہارنپور (یوپی): دارالعلوم دیوبند نے چہارشنبہ کے دن اعلان کیا کہ اس کے علماء لوک سبھا الیکشن تک نہ تو سیاسی جماعتوں کے قائدین سے ملاقات کریں گے اور نہ ہی ان کے ساتھ تصاویر کھنچوائیں گے۔

متعلقہ خبریں
چہل کی بیوی بھی سلکٹرس سے ناراض
ایگزٹ پول رپورٹس کی فکر نہیں۔ بہتر نتائج کی امید : کے سی آر
سیاسی جماعتیں ہمیں نظر انداز کر رہی ہیں، علی گڑھ کے اقلیتی رائے دہندوں کا احساس
مسلمان اگر عزت کی زندگی چاہتے ہو تو پی ڈی ایم اتحاد کا ساتھ دیں: اویسی
4مرحلوں میں انڈیا بلاک کے صفائے کا دعویٰ

دارالعلوم کے ترجمان اشرف عثمانی نے کہا کہ یہ قدم مہتمم ابوالقاسم نعمانی کی ہدایت پر اٹھایا جارہا ہے۔ انہوں نے پی ٹی آئی سے کہا کہ ملک میں کروڑہا لوگ دارالعلوم دیوبند کے فیصلوں کو مانتے ہیں۔

الیکشن کے وقت کئی سیاسی رہنما دارالعلوم آتے ہیں اور علماء کے ساتھ تصاویر کھنچواکر سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہیں تاکہ رائے دہندوں کو راغب کرسکیں۔

 ابوالقاسم نعمانی کے بموجب دارالعلوم دیوبند الیکشن کے دوران کسی بھی سیاسی جماعت کی تائید نہیں کرے گا کیونکہ ہر شہری کو ووٹ دینے کا حق ہے اور ہر شہری کو ملک کے مفاد میں اپنے حساب سے ووٹ دیناچاہئے۔

دارالعلوم ایسا کوئی قدم اٹھانا نہیں چاہتا جو کسی مخصوص مذہب کے رائے دہندوں پر اثرانداز ہوتا ہو۔

 ترجمان نے کہا کہ عام دنوں میں جب قائدین دارالعلوم آتے ہیں تو ان کا خیرمقدم کیا جاتا ہے لیکن الیکشن کے مدنظر علمائے دارالعلوم دیوبند کسی بھی سیاسی جماعت کے قائد یا نمائندہ کا نہ تو خیرمقدم کریں گے اور نہ ہی ملاقات کریں گے۔

a3w
a3w