حیدرآباد

ایٹالہ راجندر اور وجئے شانتی میں ٹھن گئی

بی جے پی کے ریاستی صدر بنڈی سنجے اور حضورآباد رکن اسمبلی ایٹلا راجندر کے درمیان تناؤ برقرار ہی ہے کہ بی جے پی کی قومی رکن عاملہ وجئے شانتی اور ایٹالہ کے درمیان ٹھن گئی ہے۔

حیدرآباد: اسمبلی انتخابات کے قریب آنے کے ساتھ ہی بھارتیہ جنتا پارٹی میں داخلی خلفشار بڑھتا جارہا ہے جو اندرون پارٹی بدنظمی کو ظاہر کرتا ہے۔ ایٹالہ راجندر‘ بی جے پی کی شمولیت و رابطہ کمیٹی کی صدارت بھی کرتے ہیں۔

متعلقہ خبریں
نقدرقومات، شراب اور دیگر اشیاء کی ضبطی میں تلنگانہ سرفہرست
ہر ووٹر کو حق رائے دہی سے استفادہ کرنے کشن ریڈی کا مشورہ
پارٹی وفاداری کی تبدیلی کے تعلق سے اطلاعات کی تردید: ایٹالہ راجندر
رام مندر کی تعمیر، دفعہ 370 اور 3 طلاق کی تنسیخ میں بی جے پی کامیاب: وزیر اعظم مودی
بی جے پی، ٹیکس دہشت گردی پر اتر آئی ہے: جئے رام رمیش (ویڈیو)

بی جے پی کے ریاستی صدر بنڈی سنجے اور حضورآباد رکن اسمبلی ایٹلا راجندر کے درمیان تناؤ برقرار ہی ہے کہ بی جے پی کی قومی رکن عاملہ وجئے شانتی اور ایٹالہ کے درمیان ٹھن گئی ہے۔

وجئے شانتی نے یہ ادعا کرتے ہوئے کہ پارٹی کے رکن اسمبلی کا پارٹی کی شمولیت کمیٹی میں رول پارٹی کے لئے مضرت رساں ہے‘ الزام عائد کیا کہ وہ مخالف پارٹی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کردیا۔

وجئے شانتی نے منگل کو ایک ٹوئٹ میں ایٹالہ راجندر کے ذرائع ابلاغ کو دئیے گئے ایک بیان پراعتراض کیا جس میں انہوں نے اعلان کیا تھا کہ وہ اپوزیشن پارٹیوں سے قائدین کو شامل کرنے کا عمل ترک کردئیے ہیں۔

وجئے شانتی نے استفسار کیا کہ آیا دباک ضمنی انتخابات‘ جی ایچ ایم سی اور قانون ساز کونسل کے انتخابات میں پارٹی کی کامیابیاں شمولیت کمیٹی کی کاوشوں کا نتیجہ ہے؟

انہوں نے ادعا کیا کہ پارٹی کارکنوں اور وفادار حامیوں کی قربانیوں کے باعث بی جے پی کو کامیابیاں نصیب ہوئی ہیں اور ایٹلا کی شمولیت کمیٹی کے نام پر مبینہ مخالف بی جے پی مہم پر تنقید کی۔ دونوں قائدین میں دوریوں میں اس وقت اضافہ ہوگیا جب ایٹلا نے ریمارک کیا کہ تمام پارٹیوں بشمول بی جے پی میں کے سی آر کے ساتھ خفیہ تعلقات رکھتی ہیں۔

وجئے شانتی نے مطالبہ کیا کہ وہ بی جے پی میں موجود ایسے چھپے ہوئے افراد کے ناموں کا انکشاف کریں‘ تب سے ان دونوں کے درمیان ایک سرد جنگ چل رہی ہے۔ پارٹی کے ذرائع نے ریاستی بی جے پی میں مقامی اور مہاجرین کے درمیانی اندرونی رسہ کشی میں حال میں شدت کا اشارہ دیا ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ بنڈی سنجے کی جگہ لینے ایٹالہ راجندر کی مبینہ خواہش نے اندرون پارٹی زبردست مخالفت پیدا ہوگئی ہے سینئر بی جے پی قائدین ان کے اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے بنڈی سنجے پر اعتماد کا اظہار کررہے ہیں۔

کرناٹک میں شکست کے بعد تلنگانہ بی جے پی یونٹ میں داخلی اختلافات بڑھ گئے ہیں۔ پارٹی قائدین ایک دوسرے پر کھلی تنقید کرنے سے بھی گریز نہیں کررہے ہیں۔

یہ بھی اطلاعات ہیں کہ ناراض پارٹی قائدین کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے پر غور کررہے ہیں۔ اس وقت پارٹی میں خلفشار کھل کر نظر آرہا ہے اور کوئی قائد ایسا دکھائی نہیں دیتا جو اسمبلی انتخابات تک پارٹی کی کمان سنبھال سکے۔