دینی مدرسہ سے نقلی کرنسی چھاپنے کی مشین برآمد، تمام مدارس کے خلاف مہم شروع (ویڈیو)
ضلع شراوستی میں ایک مدرسہ سے حال ہی میں کرنسی چھاپنے کی مشین برآمد ہونے کے بعد حکومت اترپردیش نے مدرسوں کی جانچ پڑتال میں شدت پیدا کردی ہے اور سیاسی کشیدگی دوبارہ بھڑک اٹھی ہے۔
لکھنو: ضلع شراوستی میں ایک مدرسہ سے حال ہی میں کرنسی چھاپنے کی مشین برآمد ہونے کے بعد حکومت اترپردیش نے مدرسوں کی جانچ پڑتال میں شدت پیدا کردی ہے اور سیاسی کشیدگی دوبارہ بھڑک اٹھی ہے۔
پریاگ راج میں بھی ایسا ہی واقعہ پیش آنے کے بعد مدرسہ سے کرنسی چھاپنے کی مشین برآمد ہوئی۔ ریاستی وزیر اقلیتی بہبود اوم پرکاش راج بھر نے ایک متنازعہ بیان دیتے ہوئے تمام مدرسوں کو شک کے دائرہ میں لادیاہے۔ وزیر راج بھر نے کہاتھا ”پہلے پریاگ راج اور اب شراوستی۔
ایسے واقعات میں تمام مدرسوں کو شک میں دائرہ میں لادیاہے۔ ہم ہر مدرسہ کے بارے میں تحقیقات کریں گے اور خاطی پائے جانے کے خلاف کارروائی کریں گے۔“ مدرسوں میں غیرقانونی پرنٹنگ مشینوں کے دریافت ہونے سے مسلم تعلیمی اداروں کے خلاف نشانہ بناکر مہم چلائے جانے کے اندیشہ پیدا ہوگئے ہیں۔
شراوستی کیس میں گرفتار کئے گئے 5 ملزمین کے منجملہ تین مبینہ طور پر ہندو برادری سے تعلق رکھتے ہیں جن کی شناخت شکلا او ر پانڈے کی حیثیت سے ہوئی ہے۔ اس واقعہ کے بعد مدرسوں کو چنندہ طور پر نشانہ بنائے جانے پر سوالات پیدا ہوگئے ہیں۔ مقامی عوام اور مدرسہ کے حکام نے حکومت کے موقف پر اندیشوں کا اظہار کیا ہے۔
Photo Source: @eOrganiser