حیدرآباد

وی سی سجنار کے نام سے جعلی فیس بُک اکاؤنٹس سرگرم، کمشنر کے دوست سے 20 ہزارروپئے لوٹ لئے گئے

انہوں نے کہا کہ اگر کسی نامعلوم نمبر یا پروفائل سے پیسے طلب کیے جائیں تو سب سے پہلے متعلقہ شخص سے فون پر رابطہ کر کے تصدیق کر لینی چاہیے۔ سائبر فراڈ کا شکار ہونے یا کسی بھی مشتبہ سرگرمی کی صورت میں شہری فوری طور پر ہیلپ لائن 1930 پر کال کریں یا cybercrime.gov.in کے ذریعے شکایت درج کریں۔

حیدرآباد: حیدرآباد میں سائبر جرائم کا ایک نیا تشویش ناک معاملہ سامنے آیا ہے، جہاں شہر کے پولیس کمشنر وی سی سجنار کے نام سے جعلی فیس بُک اکاؤنٹس بناکر عوام کو دھوکہ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ کمشنر سجنار نے خود اس بات کی تصدیق کی ہے کہ کچھ نامعلوم سائبر گروپس ان کے نام سے فیک پروفائلز بنا رہے ہیں اور ان کے دوستوں و جاننے والوں کو یہ پیغامات بھیج رہے ہیں کہ وہ سخت مشکل میں ہیں اور فوری مالی مدد درکار ہے۔

متعلقہ خبریں
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
عالمی یومِ معذورین کے موقع پر معذور بچوں کے لیے تلنگانہ حکومت کی مفت سہولتوں کا اعتراف مولانا مفتی صابر پاشاہ
تحفظِ اوقاف ہر مسلمان کا مذہبی و سماجی فریضہ: ڈاکٹر فہمیدہ بیگم
محکمہ تعلیم کے سبکدوش اساتذہ کو شاندار اعزاز، ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
دعا اللہ کی قربت کا دروازہ، مومن کا ہتھیار ہے: مولانا صابر پاشاہ قادری

کمشنر نے افسوس کا اظہار کیا کہ ان کے ایک قریبی دوست نے اس جھوٹے پیغام پر یقین کرتے ہوئے بیس ہزار روپے دھوکے بازوں کے اکاؤنٹ میں منتقل کر دیے، جس کے بعد وہ سائبر فراڈ کا شکار ہوگئے۔ انہوں نے شہریوں کو سختی سے متنبہ کیا کہ ان کے نام سے یا کسی بھی معروف شخصیت کے نام سے رقم مانگنے والے پیغامات پر ہرگز یقین نہ کریں، کیونکہ اس طرح کی تمام درخواستیں بالکل جعلی اور دھوکہ دہی پر مبنی ہیں۔

سجنار نے عوام کو مشورہ دیا کہ کسی بھی مشکوک لنک، میسج یا ویڈیو کال کو فوری طور پر بلاک کریں اور ایسی سرگرمیوں کی اطلاع براہِ راست پولیس کو دیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ ان کا صرف ایک ہی آفیشل فیس بُک پیج موجود ہے، اور اس کے علاوہ بنائے گئے تمام اکاؤنٹس جعلی ہیں جنہیں ہائیدرآباد سائبر کرائم ٹیم میٹا کے تعاون سے ہٹانے کا عمل جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر کسی نامعلوم نمبر یا پروفائل سے پیسے طلب کیے جائیں تو سب سے پہلے متعلقہ شخص سے فون پر رابطہ کر کے تصدیق کر لینی چاہیے۔ سائبر فراڈ کا شکار ہونے یا کسی بھی مشتبہ سرگرمی کی صورت میں شہری فوری طور پر ہیلپ لائن 1930 پر کال کریں یا cybercrime.gov.in کے ذریعے شکایت درج کریں۔

کمشنر سجنار نے آخر میں زور دیا کہ اگر شہری ہوشیار اور محتاط رہیں تو نہ صرف خود کو بلکہ اپنی محنت کی کمائی کو بھی سائبر مجرموں سے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔