بھیم آرمی چیف چندر شیکھر آزاد پر جان لیوا حملہ
پولیس کے مطابق ایک گولی چندر شیکھر کی کمر کو ٹچ کرتی ہوئی نکل گئی جس سے جسم سے کچھ خون کی بوندیں ٹپک گئیں اور وہ جگہ کالی پڑ گئی۔
سہارنپور (دیوبند): بھیم آرمی سربراہ و آزاد سماج پارٹی کانشی رام کے قومی صدر چندر شیکھر آزاد پر آج دوپہر یہاں تین بجے کار سوار مسلح حملہ آوروں نے جان لیوا حملہ کردیا تاہم اس حملے میں وہ بال بال بچ گئے۔
پولیس کے مطابق ایک گولی چندر شیکھر کی کمر کو ٹچ کرتی ہوئی نکل گئی جس سے جسم سے کچھ خون کی بوندیں ٹپک گئیں اور وہ جگہ کالی پڑ گئی۔
چندر شیکھر کے ساتھ کار میں ان کی نزدیک بیٹھے ڈاکٹر برج پال سنگھ کے ہاتھ میں بھی گولی لگنے کا اندیشہ ہے۔ ڈاکٹر ایکسرے کے بعد بتاپائیں گے کہ ان کے ہاتھ میں زخم گولی لگنے سے یا کار کی کھڑکی کے گولی لگنے سے ٹوٹے شیشے کے لگنے کا ہے۔
دونوں زخمیوں کو دیوبند سی ایچ سی لایا گیا جہاں سی ایچ سی کے انچارج ڈاکٹر اجے تیاگی اور چیف فارماسسٹ پورن سنگھ رنگھڑ نے انہیں ابتدائی طبی امداد دی۔ چندر شیکھر کو گلوکوز دیا جا رہا ہے۔ چندر شیکھر نے اسپتال میں بتایا کہ انہیں مڑنے کے لیے نہیں کہا جا رہا ہے۔ وہ اسٹریچر پر پیٹ کے بل لیٹا تھے۔ کچھ دیر بعد چندر شیکھر کو ایمبولینس کے ذریعے سہارنپور ضلع اسپتال بھیج دیا گیا۔
ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ڈاکٹر دنیش چندر سنگھ نے بتایا کہ سی ایم او ڈاکٹر سنجیو مانگلک کے مطابق چندر شیکھر پوری طرح خطرے سے باہر ہیں اور ہوش میں بھی ہیں۔ ایس ایس پی ڈاکٹر وپن ٹاڈا معاملے کو دیکھ رہے ہیں۔ پولیس حملہ آوروں کی تلاش میں ہے۔
چندر شیکھر پر جان لیوا حملے کی خبر پر سیکڑوں لوگ دیوبند سی ایچ سی میں جمع ہوئے۔ ایس پی دیہات ساگر جین، پولیس انسپکٹر ایچ این سنگھ کے ساتھ بھاری پولیس فورس سی ایچ سی میں موجود تھی۔ چندر شیکھر اور اس کے ساتھی برج پال کا علاج CHC کے انچارج ڈاکٹر اجے تیاگی اور چیف فارماسسٹ پورن سنگھ راں گھڑ نے کیا۔
چندر شیکھر بدھ کی دوپہر دیوبند کی گاندھی کالونی میں اجے کمار ایڈوکیٹ کی والدہ سشما کے اہل خانہ سے تعزیت کرنے آئے تھے۔ ان کے قافلے میں صرف دو گاڑیاں تھیں۔ جیسے ہی وہ گاندھی کالونی سے نکلے اور سہارنپور-مظفر نگر شاہراہ پر، ایس ڈی ایم کورٹ اور مظفر نگر چنگی کے درمیان کار سوار حملہ آوروں نے اپنی کار چندر شیکھر کی گاڑی کے متوازی کھڑی کی اور ان پر کم از کم چار راونڈ فائر کیا۔
حملہ کرنے کے بعد کارسوار حملہ آور مظفر نگر کی طرف فرار ہو گئے۔ چندر شیکھر کے ساتھیوں نے پولیس کو حملہ آوروں کی گاڑی کی تفصیل اور نمبر بتا دیا۔ پولیس تفتیش میں مصروف ہے۔ ڈی ایم نے بتایا کہ پولیس سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کے ذریعے معلومات جمع کررہی ہے۔
اسی دوران چندر شیکھر آزاد نے اپنے حامیوں کے لئے ایک ویڈیو بیان جاری کرتےہوئے ان سے پرامن رہنے اور صبر و تحمل سے کام لینے کی اپیل کی ہے۔