مہاراشٹرا

باپ، دادا اور چچا اپنی ہی بچی کا ریپ کرتے رہے، ایک گرفتار

لڑکی نے شہر میں اپنے کالج میں جنسی ہراسانی پر قائم کردہ وشاکا کمیٹی کے سامنے یہ چونکا دینے والا انکشاف کیا۔ اس سلسلہ میں چہارشنبہ کو ہی پولیس نے ایک ایف آئی آر درج کرلی ہے۔

پونے: پونے پولیس نے ایک 17 سالہ لڑکی کے اس بیان کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے جس میں اس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کا باپ، دادا اور چچا گزشتہ چھ سالوں سے اس کی عصمت ریزی کررہے ہیں۔ اس دوران انہوں نے کئی بار اس کی عصمت دری کی اور جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔

پولیس نے چہارشنبہ کے روز لڑکی کے 49 سالہ والد کو گرفتار کرلیا ہے اور کہا ہے کہ وہ جلد ہی اس کے چچا اور دادا کو گرفتار کرلیں گے۔

لڑکی نے شہر میں اپنے کالج میں جنسی ہراسانی پر قائم کردہ وشاکا کمیٹی کے سامنے یہ چونکا دینے والا انکشاف کیا۔ اس سلسلہ میں چہارشنبہ کو ہی پولیس نے ایک ایف آئی آر درج کرلی ہے۔

پولیس نے مزید بتایا کہ ابتدائی طور پر اسے اتر پردیش میں اس کے آبائی مقام پر اور بعد میں پونے میں اس کے خاندان کے شہر منتقل ہونے کے بعد جنسی طور پر ہراساں کیا گیا۔ حکام نے بتایا کہ لڑکی کا خاندان چند سال قبل پونے منتقل ہوا تھا۔

انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق لڑکی نے چہارشنبہ کے روز وشاکا کمیٹی کے اجلاس کے دوران حکام کے سامنے اپنے والد، دادا اور چچا کی طرف سے گزشتہ چھ سالوں کے دوران عصمت دری اور جنسی استحصال کے بارے میں بات کی۔ کالج کے حکام نے فوری طور پر پولیس اسٹیشن سے رابطہ کیا اور مقدمہ درج کیا گیا۔

پولیس نے بتایا کہ ہم جلد ہی چچا اور دادا کو گرفتار کر لیں گے جو آبائی گاؤں میں ہیں۔

ایف آئی آر کے مطابق لڑکی کے چچا اور دادا نے اس کا دو سال تک ریپ کیا اور جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جب وہ اپنے آبائی گاؤں میں تھی۔ پونے منتقل ہونے کے بعد اس نے اپنے والد کو اس بارے میں بتایا لیکن والد نے بھی اس کا ریپ کرنا شروع کردیا۔

حکام کی جانب سے لڑکی کو کونسلنگ فراہم کی جا رہی ہے۔

واضح رہے کہ اس سال مارچ میں، ایک 11 سالہ لڑکی نے ‘گڈ ٹچ – بیڈ ٹچ’ کے تصور پر اسکول کی جانب سے منعقدہ ورکشاپ میں اس کے ساتھ جاری جنسی زیادتی کے بارے میں کھل کر حکام کو بتایا تھا کہ اس کا بھائی، والد، چچا اور دادا کس طرح پچھلے کئی سالوں سے اس کا ریپ کررہے ہیں۔