دیگر ممالک

سعودی تحفہ ’گھڑی‘ بیچنے پر سابق برازیلین صدر کی گرفتاری کا اندیشہ

برازیل کے سابق صدر کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے الزام ثابت ہونے پر سابق صدر کو گرفتار کیا جا سکتا ہے۔ دوسری جانب ولسو نارو کے وکلا کا کہنا ہے کہ تحائف ریاستی نہیں، حکومتی پینل بیشتر تحائف ذاتی ملکیت قرار دے چکا ہے۔

برازیلیا: سعودی عرب سے تحفہ میں ملنے والی گھڑی امریکہ میں 68 ہزار ڈالر میں بیچنے کے الزام پر سابق برازیلین صدر بولسونارو کو گرفتار کیے جانے کا امکان ہے۔

متعلقہ خبریں
بھینسہ میں آن لائن سٹہ گینگ کا پردہ فاش،اہم رکن گرفتار ،دیڑھ کروڑ کا سونا، نقدی و دستاویزات برآمد
دھونی گراونڈ میں بہت گالی گلوچ کرتے تھے: ایشانت
اردو اکیڈمی جدہ کا گیارہواں سہ ماہی پروگرام شاندار انداز میں منعقد، تمثیلی مشاعرہ اور طلبہ کی پذیرائی
249واں جشنِ آزادی امریکہ: دنیا کی قدیم جمہوریت کا سفر اور ہند-امریکہ تعلقات کی مضبوطی
سعودی عرب میں میڈیکل و انجینئرنگ کی اعلیٰ تعلیم کے مواقع پر IIPA کا رہنمائی سیشن

غیر ملکی میڈیا کے مطابق برازیل کے سابق صدر بولسو نارو کو ان کے دور صدارت میں سعودی عرب کے دورے کے موقع پر سعودی حکومت نے قیمتی گھڑی اور زیورات تحفے میں دیے گئے تھے ان میں سے گھڑی کو امریکا میں 68 ہزار ڈالر میں فروخت کرنے کا الزام ہے جس میں بولسو نارو کو گرفتار کیے جانے کا امکان ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق 2021 میں سعودی حکومت کی جانب سے برازیل کے سابق صدر بولسونارو کو تحفے میں قیمتی گھڑی اورزیورات دیے گئے تھے۔ تحفے میں ملی قیمتی گھڑی کو بولسونارو کے قریبی ساتھی نے امریکہ کے ایک مال میں فروخت کیا تھا جس کی رقم 68 ہزار ڈالرز سابق برازیلین صدر نے وصول کی تھی۔

برازیل کے سابق صدر کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے الزام ثابت ہونے پر سابق صدر کو گرفتار کیا جا سکتا ہے۔ دوسری جانب ولسو نارو کے وکلا کا کہنا ہے کہ تحائف ریاستی نہیں، حکومتی پینل بیشتر تحائف ذاتی ملکیت قرار دے چکا ہے۔

رپورٹ کے مطابق 68 سالہ بولسونارو کے خلاف فراڈ اورالیکشن میں ہیر پھیر کے الزامات عائد کیے گئے ہیں اور ان کے متعدد ساتھی جیل میں ہیں۔ سابق برازیلین صدر کو انتخابات میں شکست ہوئی اور ان پر7 سال تک کوئی بھی اہم عہدہ سنبھالنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق 2021 میں بولسو نارو نے اپنے دور صدارت میں سعودی عرب سے بطور تحفہ قیمتی گھڑی کے علاوہ 2 بیش قیمت ڈائمنڈ جیولری وصول کی تھی جن کی مالیت 32 لاکھ 75 ہزار ڈالر بنتی ہے۔

یہ جیولری سیٹس اس وقت کے وزیر معدنیات و توانائی اپنے صدر بولسو نارو کے لیے سعودی عرب سے لاتے ہوئے کسٹم پر پکڑے گئے تھے اور صدر کے کہنے پر ہی انہیں زیورات لے جانے کی اجازت دی گئی تھی۔

 تاہم صدر نے یہ جیولریز جمع کروانے کے بجائے اپنے پاس رکھ لی تھی جب کہ برازیلی قوانین کے تحت حکومتی عہدیدار صرف ذاتی نوعیت اور کم ترین مالیت کے تحائف ہی اپنے پاس رکھ سکتے ہیں۔

یاد رہے کہ سعودی عرب سے ملنے والی گھڑی کی فروخت کا معاملہ گزشتہ ڈیڑھ سال سے پاکستانی سیاست میں بھی چھایا ہوا ہے اور سابق وزیراعظم پی ٹی آئی چیئرمین کو توشہ خانہ کیس میں تین سال قید اور پانچ سال نا اہلی کی سزا سنائی جاچکی ہے جس کی معطلی کے لیے انہوں نے عدالت سے رجوع کر رکھا ہے۔