آندھراپردیش

شمس آباد اور وشاکھا پٹنم کے درمیان ہائی اسپیڈ ریل کاریڈور منصوبہ کو قطعیت

دونوں تلگو ریاستوں تلنگانہ اوراے پی کے بڑے شہروں کے درمیان ٹرین کے سفر کے وقت کو نمایاں طور پر کم کرنے کا منصوبہ ایک ہم مرحلہ پر پہنچ گیا ہے۔

حیدرآباد (یو این آئی) دونوں تلگو ریاستوں تلنگانہ اوراے پی کے بڑے شہروں کے درمیان ٹرین کے سفر کے وقت کو نمایاں طور پر کم کرنے کا منصوبہ ایک ہم مرحلہ پر پہنچ گیا ہے۔

متعلقہ خبریں
ویڈیو: ایک کیلو ہیروئن ضبط، مادھوپور پولیس نے راجستھان کے 4 افراد گرفتار کرلیا
شمس آباد ہائی وے پر سڑک حادثہ،ماں بیٹا ہلاک
سونے کی اسمگلنگ 3 افراد ایرپورٹ پارکنگ سے گرفتار

شمس آباد۔وشاکھاپٹنم (دوواڈا) کے درمیان سیمی ہائی اسپیڈ ریل کاریڈور کو حتمی شکل دی گئی ہے۔ یہ راستہ سوریا پیٹ اور وجئے واڑہ کے درمیان تجویز کیا گیا ہے۔ اس کے ایک حصہ کے طور پر وشاکھاپٹنم سے کرنول کے راستے وجئے واڑہ اور سوریا پیٹ تک ایک اور راہداری تعمیر کی جائے گی۔ یہ وشاکھا سے شروع ہوتا ہے اور سوریا پیٹ، نلگنڈہ، کلواکرتی اور ناگرکرنول سے ہوتا ہوا کرنول پہنچتا ہے۔

ان کا ابتدائی انجینئرنگ اور ٹریفک سروے آخری مرحلے میں پہنچ گیا ہے۔ سروے رپورٹ نومبر میں ریلوے بورڈ کو پیش کی جائے گی۔یہ تلگو ریاستوں میں پہلا نیم ہائی اسپیڈ کوریڈور ہوگا۔ ایک اور خصوصیت اس روٹ پر شمس آباد اور راجہ مہندرا ورم ایرپورٹس کو جوڑنے کا منصوبہ ہے۔

ریلوے کی وزارت نے سیمی ہائی اسپیڈ ٹرینوں میں ایرپورٹ تک سفر کرنے والے مسافروں کو تیزی سے اپنے آبائی شہروں تک پہنچنے کے قابل بنانے کا منصوبہ بنایا ہے۔ 220 کلومیٹر فی گھنٹہ ایک نیم ہائی اسپیڈ کوریڈور تیار کیا جا رہا ہے تاکہ ٹرینیں تیز رفتاری سے سفر کر سکیں۔ اگر یہ پروجیکٹ مکمل ہو جاتا ہے تو حیدرآباد (شمس آباد) ایرپورٹ سے چار گھنٹے میں وشاکھاپٹنم پہنچنا ممکن ہوگا۔

فی الحال، ان دونوں شہروں کے درمیان ٹرین کے سفر میں 12 گھنٹے لگتے ہیں۔ فی الحال سکندرآباد سے وشاکھاپٹنم تک دو ٹرینیں چل رہی ہیں۔سب سے پہلے ورنگل، کھمم ہے۔ وجئے واڑہ، روٹ: دوسرا نمبر نلگنڈہ، گنٹور، وجئے واڑہ ہے اور ان راستوں پر ٹرینوں کی زیادہ سے زیادہ رفتار 110۔130 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔ صرف ان دونوں کے مقابلے نئی شمس آباد۔وشاکھاپٹنم روٹ قریب تر ہوگی۔

رفتار کو تقریباً دوگنا کرنے سے سفر کا وقت آدھا ہوجائے گا۔وشاکھاپٹنم شمس آباد سیمی ہائی اسپیڈ کوریڈور مجوزہ راستے میں ایک اور اہم اقدام ہے۔ وشاکھاپٹنم سے کرنول تک ایک مربوط راستہ سوریا پیٹ کے راستے تجویز کیا گیا ہے۔ اس روٹ پر جملہ 8ریلوے اسٹیشن تجویز کیے گئے ہیں۔ تلنگانہ کے کئی علاقے اور اضلاع جن کے بارے میں اب تک سنا نہیں گیا، نئے کاریڈور میں ریلوے نیٹ ورک تک پہنچنے کا امکان ہے۔

متحدہ نلگنڈہ ضلع کے نارکٹ پلی، نکریکل، سوریا پیٹ اور کوداڑ جیسے علاقوں میں اب بھی کوئی ریلوے نہیں ہے۔ اسی طرح، متحدہ محبوب نگر ضلع کے کلواکرتی اور ونپرتی،ناگر کرنول میں ریلوے لائن نہیں ہے۔ ناگر کرنول ضلع میں کہیں بھی ریلوے لائن نہیں ہے۔ اب ایسے علاقوں میں 220 کلومیٹر فی گھنٹہ۔ والی سیمی ہائی اسپیڈ کوریڈور کی تعمیر کے لیے منصوبے تیار کیے جا رہے ہیں جہاں ٹرینیں تیز رفتاری سے چلیں گی۔

Photo Source: @IndianTrendX