آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر کے خلاف ایف آئی آر درج
واضح رہے کہ محمد زبیر اکثر دائیں بازو طاقتوں کے ساتھ ساتھ بی جے پی کی زیراقتدار ریاستی حکومتوں کے ریڈار پر رہتے ہیں۔

حیدرآباد: آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر کے خلاف آج ایک ایف آئی آر درج کرلی گئی۔ ٹیچر کی ہدایت پر ایک مسلم بچے کو تھپڑ مارنے کا ویڈیو سوشیل میڈیا پر شیئر کرنے پر یہ ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
بتایا گیا ہے کہ محمد زبیر نے اس نابالغ لڑکے کی شناخت ظاہر کرتے ہوئے ویڈیو شیئر کیا تھا۔ یو پی کے قباپور گاؤں میں اسلامو فوبک ٹیچر کی ہدایت پر دیگر بچوں نے ایک کمسن مسلم طالب علم کو طمانچے رسید کئے تھے۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سنجیو سمن نے بتایا کہ زبیر کے خلاف یہ کیس جووینائل جسٹس ایکٹ (2015) کی دفعہ 74 کے تحت درج کیا گیا تھا۔
شکایت کنندہ وشنو دت نے زبیر پر الزام لگایا کہ اس نے اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کی، اس طرح لڑکے کی شناخت ظاہر کی۔
ویڈیو میں قید ہونے والے اس واقعے میں ایک مسلمان طالب علم کو ہم جماعت بچوں کی جانب سے تھپڑ مارتے ہوئے دکھایا گیا تھا جو مبینہ طور پر ہوم ورک مکمل نہ کرنے پر ٹیچر نے یہ سزا دی تھی۔ اس واقعہ کا ویڈیو سوشیل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد بڑے پیمانے پر اس کی مذمت کی گئی۔
اسی دوران زبیر نے نیوز پورٹل ’’دی وائر‘‘ کو بتایا کہ ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے حالانکہ انہوں نے بعد میں ویڈیو ڈیلیٹ کر دی تھی اور سوشل میڈیا سائٹ ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر اپنے فالوورز کو بھی اس بارے میں مطلع کر دیا تھا۔
یہ ایف آئی آر مغربی یوپی ضلع کے منصور پور پولیس اسٹیشن میں 28 اگست کی صبح اسی گاؤں کے رہنے والے وشنودت کی شکایت پر درج کی گئی جہاں یہ واقعہ پیش آیا تھا۔
زبیرکے خلاف جوینائل جسٹس (بچوں کی دیکھ بھال اور تحفظ) ایکٹ 2015 کے سیکشن 74 کے تحت الزام لگاتے ہوئے ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ اس مقدمہ میں چھ ماہ تک کی سزا ہوسکتی ہے۔
واضح رہے کہ محمد زبیر اکثر دائیں بازو طاقتوں کے ساتھ ساتھ بی جے پی کی زیراقتدار ریاستی حکومتوں کے ریڈار پر رہتے ہیں۔
اسی دوران محمد زبیر کیخلاف ایف آئی آر درج ہونے کی اطلاع عام ہوتے ہی ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر #IStandWithZubair ٹرینڈ شروع ہوگیا ہے۔