ایودھیا مسجد کے لئے پہلی اینٹ مکہ مکرمہ سے ممبئی پہنچ گئی
ایودھیا میں مجوزہ عظیم الشان مسجد کی بنیاد کے لئے پہلی اینٹ آج مقدس شہروں مکہ اور مدینہ سے ممبئی پہنچ گئی۔ یہ اینٹ تاہم انڈیا میں ہی بنائی گئی تھی۔
ممبئی: ایودھیا میں مجوزہ عظیم الشان مسجد کی بنیاد کے لئے پہلی اینٹ آج مقدس شہروں مکہ اور مدینہ سے ممبئی پہنچ گئی۔ یہ اینٹ تاہم انڈیا میں ہی بنائی گئی تھی۔
ممبئی میں ہی اینٹوں کی ایک بھٹی میں بنائی گئی اینٹ کو یہاں واپس لانے سے پہلے مکہ مکرمہ میں آب زم زم سے اور مدینہ منورہ میں عطروں سے غسل دیا گیا۔
یہ اینٹ ایودھیا کے دھنی پور گاؤں میں پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کے نام سے تعمیر کی جانے والی مسجد کی بنیاد میں پہلی اینٹ ہوگی۔
نئی مسجد کا نام محمد بن عبداللہ رکھا گیا ہے جس کا سنگ بنیاد امکان ہے کہ رمضان یا عیدالفطر کے موقع (اپریل میں) پر رکھا جائے گا۔
ممبئی سے اس اینٹ کا سفر انڈو اسلامک کلچرل فاؤنڈیشن کے رکن اور مسجد محمد بن عبداللہ ڈیولپمنٹ کمیٹی کے چیئرمین حاجی عرفات شیخ کے گھر سے شروع ہوگا جو تعمیری تیاریوں کی نگرانی کر رہے ہیں۔
حاجی عرفات شیخ کا کہنا ہے کہ نئی مسجد اور اس کے ارد گرد تعمیر کی جانے والی عمارتیں ہندوستان میں عبادات اور شفا کی ایک اہم مرکز ہوں گی۔ اللہ کے فضل سے اس کی تعمیر اور تزئین و آرائش شاندار ہوگی اور یہ عالمی سطح پر تاج محل کی طرح جمالیاتی اعتبار سے اہم یادگار ثابت ہوگی۔
نئی مسجد کو "خصوصی” قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ہندوستان میں بننے والی پہلی مسجد ہے جو اسلام کے 5 اصولوں کی بنیاد پر تعمیر کی جائے گی جس کے لئے 5 علامتی مینار تعمیر کئے جائیں گے جو 11 کلومیٹر دور سے ہی نظر آئیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ قرآن پاک کا دنیا کا سب سے بڑا نسخہ جو کہ 21 فٹ لمبا ہوگا، اس مسجد میں رکھا جائے گا۔
یہ اینٹ ممبئی کی کالی مٹی سے تیار کی گئی ہے۔ ممبئی سے ایودھیا تک اس کے سفر میں، عظیم الشان تقاریب اور جلوس ہوں گے جو کرلا کے مضافاتی علاقے سے ملنڈ تک ہوں گے۔ اس کے بعد یہ اتر پردیش کے ایودھیا جائے گی۔ لوگ راستے میں ہر 300 کلومیٹر پر اس کا استقبال کریں گے۔
نئی مسجد کی ویب سائٹ 29 فروری کو شروع ہوگی۔ مکمل شفافیت کے لئے QR کوڈ بھی ہوگا اور مسجد کمپلیکس کی تعمیر کے لئے عطیات قبول کئے جائیں گے۔
مسجد کمپلیکس میں ایک کینسر ہسپتال، ایک کالج، اولڈ ایج ہوم اور نئی مسجد کے ساتھ ایک سبزی خور باورچی خانہ بھی ہوگا۔ نئی مسجد اور اس کا کمپلیکس بابری مسجد سے چار گنا بڑا ہوگا۔ بابری مسجد کو ہندو انتہا پسندوں نے 6 دسمبر 1992 کو شہید کردیا تھا جس کی جگہ رام مندر تعمیر کرلی گئی ہے۔ نریندر مودی نے اس کا 22 جنوری 2024 کو افتتاح انجام دیا۔