بہار میں سیلاب، بھاگلپور کے 25 گاؤں ڈوب گئے
بہار کے ضلع بھاگلپور میں سیلابی صورتِ حال برقرار ہے۔ 25 سے زیادہ گاؤں متاثر ہوئے ہیں کیونکہ دریائے گنگا کئی مقامات پر خطرہ کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے۔
پٹنہ: بہار کے ضلع بھاگلپور میں سیلابی صورتِ حال برقرار ہے۔ 25 سے زیادہ گاؤں متاثر ہوئے ہیں کیونکہ دریائے گنگا کئی مقامات پر خطرہ کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے۔
سبور بلاک کے موضع مسادھو‘ شنکر پور‘ دلدار نگر‘ بنڈٹولہ اور ناتھ نگر بلاک میں جمانیہ ضلع میں سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔ کئی بے گھر دیہاتیوں نے بھاگلپور کے ٹی این بی کالج گراؤنڈ میں پناہ لی ہے۔
بے گھر ہونے والوں میں شامل سروجنی دیوی نامی خاتون نے میڈیا کے سامنے اپنی پریشانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ضلع انتظامیہ کی طرف سے پالی تھین کا ایک ہی خیمہ ملا ہے۔ انہوں نے ہمیں غذائی اجناس فراہم نہیں کی ہیں۔
کھانا پکانے کے سامان کی کمی کی وجہ سے ہمیں مسائل کا سامنا ہے۔ اسی طرح ایک اور دیہاتی خاتون تنیشا کماری نے بتایا کہ بڑھتے ہوئے پانی نے ہمیں 10 دن پہلے گاؤں سے بھاگنے پر مجبور کیا اور اب ہمیں کھانا پکانے کے لئے ایندھن اور مویشیوں کے لئے چارہ کے حصول میں چیلنجس کا سامنا ہے۔
صورتِ حال بدستور تشویشناک ہے کیونکہ مقامی عوام محدود وسائل اور بنیادی ضروریات کے ساتھ سیلاب کا مقابلہ کرنے کی جدوجہدکررہے ہیں۔ سبور ضلع کے مسادھو گاؤں میں دریائے گنگا کے کنارے واقع ایک واٹر ٹاور چند دن پہلے منہدم ہوگیا اور دریا میں ڈوب گیا تھا۔
یہ واٹر ٹاور گاؤں کے 200 سے زیادہ خاندانوں کے لئے پینے کے پانی کا واحدذریعہ تھا۔ اس کے منہدم ہوجانے سے لوگ پینے کے پانی تک رسائی سے محروم ہوگئے ہیں۔ ناتھ نگر بلاک کی بی ڈی او انتما کماری نے کہا کہ دریائے گنگا کے پانی کی سطح بتدریج کم ہورہی ہے اور امید ہے کہ آنے والے دنوں میں یہ گھٹتی جائے گی جس سے بے گھر افراد کو اپنے گھروں کو واپس ہونے کا موقع ملے گا۔
انہوں نے بتایا کہ عہدیدار باقاعدگی سے شیلٹرس کا دورہ کررہے ہیں اور غذائی اجناس اور پکوان کا سامان سپلائی کررہے ہیں۔ اسی دوران سبور اور ناتھ نگر بلاکس میں جاری چیلنجوں کے علاوہ نوگاچیہ بلاک میں سیلاب کی صورتِ حال سنگین ہوگئی ہے۔ متاثرہ علاقوں میں راحت اور معمول کی صورتِ حال کی بحالی کا انتظار کیا جارہا ہے اور صورتِ حال سے نمٹا جارہا ہے۔