منیش سیسوڈیا کی عدالتی تحویل میں مزید توسیع
مبینہ اکسائز پالیسی اسکام سے متعلق انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کی جانب سے زیرتحقیقات انسداد کالادھن کیس کے سلسلے میں ایک مقامی عدالت نے آج سابق ڈپٹی چیف منسٹرمنیش سیسوڈیا کی عدالتی تحویل میں 8مئی تک توسیع کی۔

نئی دہلی: مبینہ اکسائز پالیسی اسکام سے متعلق انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کی جانب سے زیرتحقیقات انسداد کالادھن کیس کے سلسلے میں ایک مقامی عدالت نے آج سابق ڈپٹی چیف منسٹرمنیش سیسوڈیا کی عدالتی تحویل میں 8مئی تک توسیع کی۔
چہارشنبہ کو اسی عدالت نے سنٹرل بیورو آف انوسٹیگیشن (سی بی آئی) زیرتحقیقات اسی نوعیت کے ایک کیس میں سیسوڈیا کی عدالتی تحویل میں 7مئی تک توسیع کی تھی۔ جمعہ کے دن گذشتہ توسیع شدہ عدالتی تحویل کی مدت ختم ہونے پر منیش سیسوڈیا کو روزایونیو عدالت میں خصوصی جج کاویری باویجا کے اجلاس پر پیش کیاگیاتھا۔
سی آئی ڈی اورای ڈی کی جانب سے زیرتحقیقات دونوں کیس میں ضمانت حاصل کرنے منیش سیسوڈیا کی درخواستوں پر فیصلہ عدالت نے30 اپریل تک محفوظ کردیاہے۔ قبل ازیں ای ڈی نے سیسوڈیا اور ملزموں پرالزام عائد کیاتھا کہ وہ ٹرائیل کیس میں تاخیرکررہے ہیں۔
درخواست ضمانت کی پیروی کرتے ہوئے منیش سیسوڈیا کے وکیل موہت ماتھرنے تحقیقات میں تاخیرپر بحث کرتے ہوئے دعویٰ کیاتھاکہ ان کے وکیل نے مبینہ رشوت سے حاصل کردہ رقم کاکوئی ثبوت پیش نہیں کیا۔
انہوں نے استدلال پیش کیاکہ حکومت کے محکمہ فینانس یا خانگی صارفین کو مبینہ جرم سے حاصل ہونے والی رقم سے نقصان ہونے کا ثبوت بھی پیش نہیں کیاگیا۔ وکیل نے اس بات پر بھی زوردیاکہ عدالت سے رجوع ہونے سپریم کورٹ کا حکم6ماہ قدیم ہے اورتحقیقات ابھی تک مکمل ہوناچاہئے تھا۔