تلنگانہ

حقیقی کسانوں کو رعیتو بندھو کے تحت مالی امداد ملے گی: جیون ریڈی

تلنگانہ کی نئی کانگریس حکومت صرف ان کسانوں کو رعیتو بندھو اسکیم کے تحت مالی امداد فراہم کرے گی جو حقیقی طور پر زرعی سرگرمیوں سے وابستہ ہیں۔

حیدرآباد: تلنگانہ کی نئی کانگریس حکومت صرف ان کسانوں کو رعیتو بندھو اسکیم کے تحت مالی امداد فراہم کرے گی جو حقیقی طور پر زرعی سرگرمیوں سے وابستہ ہیں۔

کانگریس کے سینئر قائد و ایم ایل سی ٹی جیون ریڈی نے یہ بات کہی۔ 6 ضمانتوں کے تحت کانگریس نے کسانوں کو سالانہ فی ایکڑ 15 ہزار روپے کی امداد دینے کا وعدہ کیا ہے۔

سابق بی آر ایس حکو مت کی جانب سے کسانوں کو دی جانے والی مالی امداد سے کانگریس کی مدد 5 ہزار روپے زائد ہے۔ٹی جیون ریڈی جو تلنگانہ قانون ساز کونسل کے رکن بھی ہیں‘ دعویٰ کیا کہ حقیقت میں کاشت کاری سے دور رہنے کے باوجود کسانوں کی بہت بڑی تعداد رعیتو بندھو کے تحت مالی امداد حاصل کررہے ہیں۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ اراضی مالکان اور رئیل اسٹیٹ ڈیلرس‘ دھرانی پورٹل میں ہزاروں ایکڑ اراضی بتاتے ہوئے رعیتو بندھو اسکیم کے تحت مالی فوائد حاصل کررہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ اپنی زمینات پرزراعت کرنے والوں کو ہی مالی امداد پہونچنے کی طمانیت کے حصول کے بعد حکومت‘ دسمبر کے اوآخر تک کسانوں کے اکاونٹ میں رقومات منتقل کرے گی۔

انہوں نے کہاکہ حکومت‘ اس بات کو یقینی بنانا چاہتی ہے کہ حقیقی کسانوں کو ہر سیزن میں فی ایکڑ 7500 روپے کی مدد ملے۔ اس طرح دونوں سیزن میں کسانوں کو فی ایکڑ 15 ہزار روپے کی مالی امداد ملاکرے گی۔

ایک سوال کے جواب میں جیون ریڈی نے کہاکہ قول دار کسانوں کو بھی رعیتو بندھو اسکیم کے تحت لایا جائے گا۔ دریں اثناء‘ بی آر ایس نے کسانوں کے اکاونٹ میں رقومات کی منتقلی میں تاخیر پر سوال اٹھائے ہیں۔

a3w
a3w