حیدرآباد

تلنگانہ میں نئے ریونیو ڈیویژنس کے قیام کیلئے 11 تجاویز حکومت کے زیر غور

ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ انتظامیہ کی آسانی کو مدنظر رکھتے ہوئے عوام کی پریشانیوں کو دور کرنے کے لیے نئے ڈیویژن اور منڈلوں کی تشکیل پر غور کیا جائے گا۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیر ریونیو پی سرینواس ریڈی نے کہا ہے کہ ریاست میں نئے ریونیو ڈیویژنس کے قیام کے لیے 11 تجاویز حکومت کے زیر غور ہیں۔ قانون ساز اسمبلی میں سوال و جواب کے سیشن کے دوران ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ وہ آلیرکو جلد از جلد ریونیو ڈویژن قرار دینے پر غور کر رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں
وزیر اے لکشمن کمار کی 41ویں آل انڈیا سنٹرل جُلوسِ واپسی اہلِ حرم میں شرکت کی یقین دہانی
جامعہ راحت عالم للبنات عنبرپیٹ میں نزول قرآن کا مقصد اور نماز کی اہمیت و فضیلت کے موضوع پر جلسہ
دوسروں کا دل رکھنے اور خوشی بانٹنے کے اثرات زیر عنوان مولانا مفتی حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
اللہ کی عطا کردہ صلاحیتیں — ایک غور و فکر کی دعوتخطیب و امام مسجد تلنگانہ اسٹیٹ حج ہاؤز کا خطاب
پرفتن دور میں نونہالانِ امت کو دینی تعلیمات سے روشناس کرانا وقت کی اہم ضرورت: مولانا محمد حبیب الرحمٰن حسامی

 انہوں نے کہا کہ اب تک نئے ڈویژنس کے قیام کے لیے 11 تجاویز زیر غور ہیں۔ نارائن پیٹ ضلع کے مکتھل اور ونپرتی ضلع کے آتماکورکو ریونیو ڈویژن قرار دینے کا معاملہ بھی زیر غور ہے۔ ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ انتظامیہ کی آسانی کو مدنظر رکھتے ہوئے عوام کی پریشانیوں کو دور کرنے کے لیے نئے ڈیویژن اور منڈلوں کی تشکیل پر غور کیا جائے گا۔

دریں اثنا، وزیر نے اعادہ کیاکہ حکومت کا ریاست میں کسی ضلع، منڈل یا ڈویژن کو منسوخ کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ان افواہوں پر یقین نہ کریں۔انہوں نے واضح کیا کہ موجودہ 33 اضلاع، 76 ریونیو ڈیویژن اور 62 منڈل جوں کے توں جاری رہیں گے۔