حیدرآباد

تلنگانہ میں نئے ریونیو ڈیویژنس کے قیام کیلئے 11 تجاویز حکومت کے زیر غور

ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ انتظامیہ کی آسانی کو مدنظر رکھتے ہوئے عوام کی پریشانیوں کو دور کرنے کے لیے نئے ڈیویژن اور منڈلوں کی تشکیل پر غور کیا جائے گا۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیر ریونیو پی سرینواس ریڈی نے کہا ہے کہ ریاست میں نئے ریونیو ڈیویژنس کے قیام کے لیے 11 تجاویز حکومت کے زیر غور ہیں۔ قانون ساز اسمبلی میں سوال و جواب کے سیشن کے دوران ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ وہ آلیرکو جلد از جلد ریونیو ڈویژن قرار دینے پر غور کر رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
ڈاکٹر فہمیدہ بیگم کی قیادت میں جامعہ عثمانیہ میں اردو کے تحفظ کی مہم — صحافیوں، ادبا اور اسکالرس متحد، حکومت و یو جی سی پر دباؤ میں اضافہ
مولانا محمد علی جوہرنے تحریک آزادی کے جوش میں زبردست ولولہ اور انقلابی کیفیت پیدا کیا: پروفیسر ایس اے شکور
کےسی آر کی تحریک سے ہی علیحدہ ریاست تلنگانہ قائم ہوئی – کانگریس نے عوامی مفادات کوبہت نقصان پہنچایا :عبدالمقیت چندا
اردو اکیڈمی جدہ کے وفد کی قونصل جنرل ہند سے ملاقات، سرگرمیوں اور آئندہ منصوبوں پر تبادلۂ خیال

 انہوں نے کہا کہ اب تک نئے ڈویژنس کے قیام کے لیے 11 تجاویز زیر غور ہیں۔ نارائن پیٹ ضلع کے مکتھل اور ونپرتی ضلع کے آتماکورکو ریونیو ڈویژن قرار دینے کا معاملہ بھی زیر غور ہے۔ ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ انتظامیہ کی آسانی کو مدنظر رکھتے ہوئے عوام کی پریشانیوں کو دور کرنے کے لیے نئے ڈیویژن اور منڈلوں کی تشکیل پر غور کیا جائے گا۔

دریں اثنا، وزیر نے اعادہ کیاکہ حکومت کا ریاست میں کسی ضلع، منڈل یا ڈویژن کو منسوخ کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ان افواہوں پر یقین نہ کریں۔انہوں نے واضح کیا کہ موجودہ 33 اضلاع، 76 ریونیو ڈیویژن اور 62 منڈل جوں کے توں جاری رہیں گے۔