تلنگانہ

مسلمانوں کے لیے 10 فیصد علیحدہ ریزرویشن کے لیے حکومت بل پیش کرے :کویتا

انہوں نے کہا کہ ساوتری بائی پھولے جینتی کو ویمنس ٹیچرس ڈے کے طور پر منانے کا اعلان کیا گیا اور حکومت نے اسمبلی میں جیوتی با پھولے کا مجسمہ لگانے کے بجائے ٹینک بنڈ پر نصب کیا۔ کویتا نے کہا کہ آج کا احتجاج بی سیز کے احترام کی علامت ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مسلمانوں کے لیے 10 فیصد علیحدہ ریزرویشن کے لیے حکومت بل پیش کرے ۔ بی جے پی کا رویہ اس معاملے پر واضح ہونا چاہیے۔

حیدرآباد: تلنگانہ جاگروتی تنظیم کی صدر و ایم ایل سی کویتا نے کہا ہے کہ بی سی طبقات کو ریزرویشن کے لیے تلنگانہ جاگروتی نے جدوجہد کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام طبقات کی بھلائی کے لیے تلنگانہ بنایا گیا لیکن اب ضروری ہے کہ ہر ایک کو ریاست کے اقتدار میں شراکت داری ملے۔

متعلقہ خبریں
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس
گورنمنٹ ہائی اسکول غوث نگر میں ’’نومبر کی عظیم شخصیات‘‘ کے پانچ روزہ جشن کا شاندار اختتام، انعامی تقریب کا انعقاد
لوکل باڈیز انتخابات کے سلسلے میں کانگریس قائد عثمان بن محمد الہاجری کا اہم دورہ

انہوں نے کہا کہ بی سیز، جو آبادی کا نصف ہیں، کے لیے کاماریڈی ڈیکلریشن پر عمل درآمد کے لیے حکومت پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے اور جاگروتی کی جدوجہد کی بدولت اسمبلی میں بی سی ریزرویشن پر بل پیش کیا گیا۔


انہوں نے کہا کہ ساوتری بائی پھولے جینتی کو ویمنس ٹیچرس ڈے کے طور پر منانے کا اعلان کیا گیا اور حکومت نے اسمبلی میں جیوتی با پھولے کا مجسمہ لگانے کے بجائے ٹینک بنڈ پر نصب کیا۔ کویتا نے کہا کہ آج کا احتجاج بی سیز کے احترام کی علامت ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مسلمانوں کے لیے 10 فیصد علیحدہ ریزرویشن کے لیے حکومت بل پیش کرے ۔ بی جے پی کا رویہ اس معاملے پر واضح ہونا چاہیے۔


انہوں نے کہا کہ اگر مرکز اور گورنر دستخط نہیں کرتے تو دہلی کے جنتر منتر پر دھرنا دیا جائے گا۔ انہوں نے یاد دلایا کہ متحدہ آندھرا پردیش میں امبیڈکر کے مجسمہ کے لیے 48 گھنٹے دھرنا دیا گیا تھا۔ کویتا نے سوال اٹھایا کہ "کیا تلنگانہ کے لوگ آندھرا والوں سے کمزور ہیں؟” انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں دھرنا چوک کھولنے کا دعویٰ کرنے والی حکومت اب جاگروتی کے دھرنے سے کیوں خوفزدہ ہے؟


انہوں نے کہا کہ بی سی ریزرویشن کے لیے ریاست کے تمام بی سی نوجوان متحد ہوں اور جب تک بی سیز کو ان کا حق نہیں ملتا، مقامی بلدی اداروں کے انتخابات نہیں ہونے چاہئیں۔ انہوں نے تمل ناڈو کی مثال دی جہاں 9 سال تک انتخابات نہیں ہوئے اور اسی دباؤ سے بی سی ریزرویشن ممکن ہوئے۔


کویتا نے واضح کیا کہ تلنگانہ جاگروتی ہمیشہ پرامن احتجاج کرتی آئی ہے اوروہ 72 گھنٹے کے دھرنے کے لیے اجازت نہ ملنے پر بھی احتجاج کو اسپتال، گھر یا پولیس اسٹیشن میں جاری رکھیں گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ سیاسی نہیں بلکہ بی سیز کی عزت نفس کی لڑائی ہے ۔ ہم گاندھی کے عدم تشدد کے راستے پر چلتے ہوئے 42 فیصد ریزرویشنز حاصل کریں گے۔


انہوں نے الزام لگایا کہ کانگریس مرکز پر الزام لگاکراس معاملہ سے کنارہ کش ہونا چاہتی ہے جبکہ بی جے پی اسے ریاست کا معاملہ قرار دے کر ذمہ داری سے بچ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی سی اور مسلم ریزرویشن الگ الگ ہونے چاہئیں اور کانگریس بی سیز کو دھوکہ نہ دے۔ کویتا نے اعلان کیا کہ دہلی کے جنتر منتر پر بھی دھرنا دیا جائے گا اور بی سیز کو ان کے حقوق ملنے کے بعد ہی بلدی اداروں کے انتخابات ہونے چاہئیں۔